مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام اٹھارہواںآل انڈیا مسابقہ حفظ و تجویدو تفسیر قرآن کریم ۸۲-۹۲ جولائی ۸۱۰۲ءکو دہلی میں رجسٹریشن کا عمل جاری

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام اٹھارہواںآل انڈیا مسابقہ حفظ و تجویدو تفسیر قرآن کریم ۸۲-۹۲ جولائی ۸۱۰۲ءکو دہلی میں رجسٹریشن کا عمل جاری

دہلی:۶۲اپریل۸۱۰۲ء، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام حسب سابق امسال بھی ”اٹھارہواں کل ہند مسابقہ

 

¿ حفظ وتجوےد وتفسےر قرآن کرےم“ بتارےخ ۸۲-۹۲/جولائی۸۱۰۲ئ، مطابق۵۱-۶۱ /ذو القعدہ۹۳۴۱ھ بروز ہفتہ، اتواربمقام اہل حدیث کمپلیکس، ابو الفضل انکلیو، جامعہ نگر، اوکھلا نئی دہلی بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہورہا ہے جس میں ملک بھر سے بلاتفریق مسلک بڑی تعداد میں طلبہ دینی مدارس و عصری جامعات کی شرکت متوقع ہے۔ رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ یہ اطلاع آج مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانا محمد ہارون سنابلی نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے جاری اخباری بیان میں دی۔

ناظم عمومی نے مسابقہ حفظ و تجوید و تفسیر قرآن کریم کے انعقاد کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرکزی جمعےت اہل حدےث ہند ہر سال آل انڈیا مسابقہ حفظ و تجوید و تفسیر قرآن کریم بڑے تزک واحتشام کے ساتھ منعقد کرتی ہے تاکہ مسلمانوں کے اندر قرآن کرےم کی تلاوت، تجوےد وحفظ اور اس کے معانی وتفسےر پر غور وتدبر کا شوق پےدا ہو، ان کی زندگی کو قرآنی تعلےمات سے ہم آہنگ ہو اور نئی نسل کے اندر مسابقتی ذوق بےدار ہو۔ مقام شکر ہے کہ ان اعلیٰ مقاصد میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور ملکی سطح پر اس کے غیر معمولی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ناظم عمومی نے مزید کہا کہ ہر دور میں قرآن کریم پر عمل کے ساتھ ساتھ اس کی تعلیمات کو عام کرنا ایک قومی وملی ہی نہیں بلکہ ایک انسانی فریضہ رہا ہے۔ اس لیے کہ قرآن کریم اللہ رب العزت کا اپنے بندوں کے نام وہ آخری پیغام امن و سعادت اور کتاب ِ رشد و ہدایت ہے جس میں ساری انسانیت کی دنیوی و اخروی بھلائی وکامرانی اور عروج و نہوض کا راز مضمر ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ہر سطح پر مختلف قسم کی عصبیات کو ہوا دے کر اور مادی جذبے سے سرشار ہوکر آدمی آدمی کا دشمن بنا ہوا ہے۔ عدل وانصاف پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ذات، برادری، دھرم، مذہب اور ازم کے نام پر تشدد ومنافرت کو ہوا دی جارہی ہے ، امن و شانتی کی فضا کو مکدر کرنے کی کوشش ہورہی ہے اور دہشت گردی الگ مسئلہ بن کر کھڑا ہے، قرآن مجید کی روحانی و روشن تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت مزید دوچند ہوجاتی ہے۔ اس لیے کہ قرآن کریم منافرت و مخاصمت، قتل وخوں ریزی ، فساد و بگاڑ اور خوف ودہشت گردی کو مٹا تا ہے اور الفت و محبت، بناﺅ واصلاح، امن وشانتی اور جان ومال کی تحفظ کی تعلیم دیتا ہے اور ہر طرح کے امتیازات اور عصبیتوں کو ختم کرکے اخوت انسانی کی تعلیم دیتا ہے اور کہتا ہے کہ تم سب ایک ماں باپ کی اولاد ہو۔

 مولانا محمد ہارون سنابلی نے کہا کہ اس مسابقہ کے کل چھ زمرے ہیں ۔ ہر زمرے میں اول دوم سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ نقد انعام کے علاوہ توصیفی سند اور دیگر ہدایا سے نوازے جائیں گے ۔ اسی طرح مسابقہ کے تمام شرکاءکو توصیفی سند اور ہدیے دئے جائیں گے۔ مسابقہ کی تفصیلات اور فارم مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکزی و صوبائی دفاتر ، جریدہ ترجمان اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی ویب سائٹwww.ahlehadees.org سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Spread the love