امام حرم سماحۃ الشیخ علامہ ڈاکٹر سعود ابراہیم الشریم حفظہ اللہ شرکت فرمائیںگی

عدالۃ الصحابۃ’’صحابہ ٔ کرام ـاخلاق وکردار کے حقیقی معیار اورانسانیت کے سچے معمار‘‘
کے عنوان پر
۱۳ویں دوروزہ آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کاانعقاددہلی میں ۲ـ۳مارچ۲۱۰۲ئ؁ کو
 مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس اختتام پذیر
ملک وملت جماعت اورانسانیت کی بھلائی سے متعلق متعدداہم مسائل پر غوروخوض
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا ایک غیرمعمولی اجلاس گذشتہ ۲۲جنوری ۲۱۰۲ئ؁ کواہل حدیث کمپلیکس اوکھلا نئی دہلی میں زیر صدار ت جناب حافظ محمد یحییٰ دہلوی حفظہ اللہ منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں اراکین ومدعوئین خصوصی شریک ہوئے ۔اجلاس کا ایجنڈاحسب ذیل تھا۔
(۱)        گذشتہ کارروائی کی خواندگی و توثیق
(۲)       رپورٹ ناظم عمومی
(۳)   اجلاس مجلس شوریٰ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند منعقدہ ۷۱اکتوبر ۰۱۰۲ء میں منظور شدہ عظمت صحابہ کانفرنس کے انعقاد پر غور وخوض
(۴)  جمعیت کے بعض دعوتی ،تربیتی، تنظیمی اورتعمیری مسائل پر غور وخوض
(۵) بعض صوبائی جمعیات اہل حدیث کے انتخابات پر غور وخوض
(۶) جمعیت کے مالی استحکام پر غور و خوص
(۷) ملکی، ملی وجماعتی مسائل پر غور
(۸) دیگر امور باجازت صدر
منجملہ دیگرامورکے طے پایا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیراہتمام صحابہ کرام اخلاق وکردار کے حقیقی معیار اورانسانیت کے سچے معمارکے عنوان پر  عظیم الشان ۱۳ویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس ان شاء اللہ ۲ـ۳مارچ ۲۱۰۲ئ؁ کو دہلی کے رام لیلا گرائونڈ میںمنعقد ہوگی جس میں امام حرم شریف مکہ مکرمہ سماحۃ الشیخ علامہ ڈاکٹر سعود ابراہیم الشریم حفظہ اللہ شرکت فرمائیں گے اور اپنے بصیرت افروز ، دل نشیں اور روح پرور خطاب سے سامعین کے قلوب وارواح کو جلا بخشیں گے ۔ نیز مغرب وعشاء کی امامت بھی فرمائیں گی۔نیزامام محترم کی اقتدامیں نما ز جمعہ بھی ادا کی جائے گی۔نیز مؤقراراکین ومدعوئین خصوصی نے کانفرنس کو بہرصورت کامیاب کرنے کا عہد کیا اورصحابہ کرام حوالے سے منعقدہونے والی اس کانفرنس کو وقت کی سب سے اہم ضرورت قرار دیا۔ عاملہ کے اس اجلاس میں قومی ملی اورانسانی مسائل پر بھی غوروخوض ہوا۔ اور اخیر میں ملک وملت اور انسانیت کے متعلق متعدد امور زیر غور آئے اور درج ذیل قرارداد پاس کی گئیں:
۱ـ  مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کے اس اجلاس کایہ احساس ہے کہ عصر حاضرمیں مسلمانوں کی تمام پریشانیوں کاسبب قرآن وحدیث سے دوری ہی۔ اس لئے مسلمان اپنے جملہ مسائل کے حل کے لئے قرآن وحدیث کواپناآئیڈیل بنائیں۔
۲ـ  مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس اقلیتوں کے لئے 4.5فیصدریزرویشن کا خیر مقدم کرتاہی۔ لیکن یہ کوٹہ آبادی کے تناسب سے ناکافی ہی۔ اگرحکومت مسلمانوں کی سماجی ترقی کے لیے واقعی سنجیدہ ہے تووہ سچرکمیٹی اورمشرا کمیشن کی سفارشات جلد ازجلد نافذ کری۔

۳ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس ملک اور بیرون ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعات اوربم دھماکوں کی مذمت کرتاہے اور حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ ان واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے ٹھوس قدم اٹھائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور بے قصور ،بے جااذیت سے بچ سکیں۔
۴ـمرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس حکومت سے دیگرانکاؤنٹروں کی طرح بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کرتاہی۔عاملہ کا یہ احساس ہے کہ ان تحقیقات سے کسی بھی ادارہ کا مورال نہیں گرے گابلکہ اس سے قانون وانصاف کی برتری ہی ثابت ہوگی۔
۵ـ  مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا یہ اجلاس ملک کے مختلف حصوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر اظہار تشویش کرتا ہے اورمتعلقہ سرکاری ایجنسیوں سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ اس سلسلے میں غیرجانبداری سے کام لیں۔
۶ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس حکومت ہندسے مطالبہ کرتاہے کہ وہ فرقہ وارانہ فسادات کے رونما ہونے پر انتظامیہ کوجواب دہ بنائے اور ملوث افراد کوقرارواقعی سزادی، علاوہ ازیں متاثرین کی بازآبادکاری  اورمعاوضہ کو یقینی بنائی۔
۷ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس مطالبہ کرتاہے کہ مذہب کوبنیاد بناکر مسلم اقلیت کے ساتھ سوتیلا رویہ نہ اپنایاجائے کیونکہ سچرکمیٹی نے دلائل اورشواہد کی بنیاد پر مسلمانوں کودلتوں سے بھی زیادہ پسماندہ قرار دیاہے ۔ اس لئے پسماندگی کو بنیاد بناکر پوری مسلم اقلیت کورزرویشن کے دائرہ میں لایا جائی۔اس میں کسی طرح کی کوئی آئینی رکاوٹ نہیں ہی۔
۸ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ڈائریکٹ ٹیکس بل سے مذہبی اداروں، عبادت گاہوں اورمذہبی تنظیموں کومستثنی رکھاجائی۔
۹ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وقف تربیتی بل میں قابل اعتراض امورپر نظر ثانی کی جائے کیونکہ اگر بل کے قابل اعتراض مجوزہ نکات کوحذف نہیں کیا گیا تواس سے ہزاروں وقف اراضی ضائع ہوجائیںگی۔
۰۱ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ حق تعلیم ایکٹ میں شامل ان نکات کو ختم کیاجائے جن سے اقلیتوں کے تعلیمی اداروں پر ضرب پڑتی ہی۔
۱۱ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس حالیہ دنوں انگریزی ہفت روزہ انڈیا ٹوڈے ودیگر اخبارات کے ذریعہ جمعیت اہل حدیث کو دہشت گردی کے الزام سے متہم کئے جانے اور مملکت سعودی عرب پہ دہشت گردی کی تمویل کا بے بنیاد الزام لگائے جانے کی پرزور مذمت کرتا ہی۔ اس لیے کہ اس سے ایک امن پسند جماعت اور انسانیت نواز مملکت کی کردار کشی ہوتی ہی۔عاملہ کا یہ احساس ہے کہ صحافت ایک مقدس مشن اورایک سماجی ذمہ داری ہے لہٰذا ذرائع ابلاغ رپورٹنگ میں غیر جانبداری سے کام لے کیونکہ اس کی جانبدارانہ رپورٹنگ سے ایک خاص طبقہ کوذہنی اذیت ہوتی ہے اوروہ دیگر اقوام کی نگاہ میں مذموم ہوجاتاہی۔یہ اجلاس مذکورہ اخبارات سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس گستاخی کے لیے معافی مانگیں اور اس کی تردید شائع کریں۔
۲۱ـ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کایہ اجلاس فلسطین میں جاری اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتاہے اوراقوام عالم سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ فلسطین کو اسرائیل کی ظلم وبربریت سے نجات دلانے کے لئے ذاتی مفاد سے اٹھ کرکام کریں، کیونکہ اسرائیل کی جارحیت کی وجہ سے مشرق وسطی میں امن وقانون کی صورت حال درہم برہم ہی۔
۳۱ـ مجلس عاملہ کا یہ اجلاس شہزادہ نایف بن عبدالعزیز آل سعود کو مملکت سعودی عرب کا ولی عہد مقرر کئے جانے پر خادم حرمین شریفین ، شاہی خاندان، وزارت اسلامی امور اور سعودی عوام وخواص کو مبارک باد پیش کرتا ہی۔نیز حالیہ دنوں میں سلفیت کے حوالے سے ان کے بیان کو بنظر استحسان دیکھتا ہی۔
۴۱ـ مجلس عاملہ کا یہ اجلاس ولی عہد مملکت سعودی عرب شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز آل سعود کی وفات پر اظہار غم وافسوس کرتا ہے اور ان کی وفات کو مملکت سعودی عرب اورانسانیت کے لیے عظیم خسارہ قرار دیتا ہے نیزمرحوم شہزادہ کی ملک وانسانیت کے تئیں عظیم خدمات کو قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مملکت توحید کے فرمانروا ملک عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود ، شاہی خاندان اور سعودی عوم و خواص کی قلبی تعزیت کرتے ہوئے دعاگو ہے کہ بار الہ ان کی مغفرت فرما۔آمین
۵۱ـ مجلس عاملہ کا یہ اجلاس آئندہ دنوں ملک کے پانچ صوبوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے عوام سے اپیل کرتاہے کہ وہ سیکولر اور ایماندار فرض شناس امیداروں کو وٹ دیں۔اور فسطائی فرقہ وارانہ ذہنیت رکھنے والی طاقتوں کا راستہ روکے تاکہ سیکولر حکومتوں کا قیام عمل میں آسکے اور روایتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول قائم رہے اور ہر فرقہ کو یکساں طور پر ترقی کے مواقع میسر آسکیں۔
y۶۱ـ  مجلس عاملہ کا یہ اجلاس سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین جیسے دریدہ دہن شیطان صفت ،نام نہاد قلم کاروں کی بعض اداروں کی جانب سے ہمت افزائی کی بھر پور مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ آئندہ ملک میں ان جیسے لوگوں کی آمد پر پابندی عائد کرے تاکہ مسلمانوں ودیگر سیکولر رجحانات رکھنے والے لوگوں کے جذبات مجروح نہ ہوں۔ساتھ ہی ان دنوں مسلمانوں کے پرامن احتجاج اور دانشمندانہ اقدامات کے باعث سلمان رشدی کی جو حوصلہ شکنی ہوئی اور حکومت کی جانب سے بھی اس کے دورے کو روکنے کے لیے جو اقدامات کئے گئی، اس کو بنظر تحسین دیکھتا ہے اور اسے ملک وملت کے لیے خوش آئندتصور کرتا ہی۔
۷۱ـمجلس عاملہ کا یہ اجلاس جناب محمد غالب یمانی،صدر جامعات المفلحات حیدر آباد، مولانا عبدالسلام رحمانی طیب پوری، ڈاکٹر جاوید الاعظم ، صدر جامعہ سلفیہ بنارس، دبستان دار الحدیث رحمانیہ دہلی کے آخری چراغ مولانا عبد الحکیم مجاز اعظمی اور مولانا عبدالقدوس اطہرنقوی کی اہلیہ محترمہ کے انتقال پر اپنے رنجم وغم کا اظہار کرتا ہے اور مذکورین کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتاہی۔نیز اللہ سے دعا گو ہے کہ اللہ ان کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائی، ان کی کوتاہیوں سے درگزرفرمائے نیز پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق بخشی۔آمین ٭٭
Spread the love