ظلم و نا انصافی کا مقابلہ تشدد سے کرنااسلامی تعلیمات کے منافی ہے؍ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی چونتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس دوسرے دن بڑے تزک واحتشام کے ساتھ جاری (0)

دہلی: ۱۰؍مارچ ۲۰۱۸ء 
انسانی جان اللہ تعالیٰ کی امانت ہے اس کو ضائع کرنا حرام ہے اور حالات سے مجبور ہوکر خو د کشی کرلینا بڑا گناہ ہے لیکن اس سے بھی بڑا گناہ یہ ہے کہ اوروں کو ختم کرنے کے لیے کوئی اپنی جان کو ہلاک کردے۔ شراب و خون خرابہ اور گندگی اور آلودگی سے ملک و انسانیت کو بچانا ہمارا فرض ہے۔وطن سے محبت مومن کا شیوہ او انسانی فطرت ہے۔ ان حقائق کا اظہار مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کیا۔ موصوف مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے زیرا ہتمام رام لیلا میدان میں قیام امن عالم و تحفظ انسانیت کے عنوان پر منعقد چونتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کے دوسرے دن بھرے مجمع سے خطاب کررہے تھے۔ 
انہوں نے کہا کہ ظلم و زیادتی اور حق تلفی و ناانصافی جرم ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ اس کے خاتمے کے لیے تشدد اور پر تشدد احتجاجات کا راستہ اختیا رکیا جائے۔ اسلام امن کا پیغامبر ہے وہ امن وقانون کو ہاتھ میں لینے کی کبھی بھی اجازت نہیں دیتا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اسلام کی اس روشن تعلیمات پر گامزن ہے کہ حکمرانوں کی اطاعت کی جائے۔ وہ ظالم حکومت کے خلاف بھی مظاہرے اور خروج کو خلاف دین و شریعت تصور کرتی ہے۔ 
ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالجبار فریوائی سابق پروفیسر امام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی ریاض نے اپنے صدارتی خطاب میں مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے ذمہ داران خصوصا امیر محترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امن و شانتی کی اہمیت ہر دور میں مسلّم ہے اور امن کی بات کرنا اور اس کو پھیلانے کی کوشش کرنا پوری ملت اور انسانیت کے مفاد میں ہے۔ اس حوالے سے ہر شخص کو اپنا کردار نبھاتے رہنا چاہئے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے قوم

وملت اور انسانیت کو چراغ دکھانے کا کام کیا۔ یہ کانفرنس قیام امن عالم وتحفظ انسانیت کے سلسلہ میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ 
ناظم اجلاس مولانا محمد ہارون سنابلی ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کہا کہ دہشت گردی ملک وانسانیت کے لیے بڑا خطرہ اور ترقی کی راہ کا سب سے بڑا روڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ہمیشہ دہشت گردی اور داعش سمیت دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سرگرم عمل ہے۔ 
مولانا شمیم احمد ندوی ناظم اعلیٰ جامعہ سرالعلوم جھنڈا نگر نیپال نے قیام امن عالم وتحفظ انسانیت کے عنوان پر یہ کانفرنس مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے نمایاں کارناموں میں سے ایک اہم کارنامہ ہے۔ قرآن وحدیث میں امن وامان کی بڑی اہمیت ہے۔ جماعت اہل حدیث اسی کی مناد ہے۔ 
مولانا طاہر حنیف سلفی ریاض نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی یہ کانفرنس وقت کی بڑی اہمیت ہے ۔ اس کے انعقاد پر ذمہ داران کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ در حقیقت امن وآمان ایک بڑی نعمت ہے۔ ایمان کے ساتھ ہی امن کی بقا و تحفظ انسانیت ممکن ہے۔ 
مولانا عبدالعلیم عمری ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث تمل ناڈ و پانڈیچری نے کہا کہ یہ عمدہ کانفرنس ہے ۔ عالمی پیمانے پر جو افرا تفری کا ماحول ہے ایسے میں اس کا انعقاد بہت ہی اہم اور وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے انعقاد پر ذمہ داران کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ حافظ محمد عبدالقیوم نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند و ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث تلنگانہ نے امیر محترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور اس کا پیغام بقائے باہم و تحفظ انسانیت ہے۔ 
مولانا عبدالستار سلفی امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی نے کہا کہ اس اہم ترین کانفرنس کے انعقاد پر ہم تمام ذمہ داران مرکزی جمعیت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس میں تمام شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ 
مولانا انعام الحق مدنی ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث ہند بہار نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی یہ کانفرنس موجودہ پرآشوب حالت میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ میں اس کے لیے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 
مولانا سجاد حسین ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث مغربی بنگال نے کہا اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس عظیم الشان اور با مقصد کانفرنس میں شرکت کی توفیق دی اور مرکزی جمعیت نے یہ کانفرنس منعقد کی اس کے لیے یہ ہمارے شکریہ کے مستحق ہے۔ 
ممبر پارلیمنت علی انور نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ذمہ داران کو مبارکباد پیش کی اور اس کانفرنس کے موضوع کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا کی حالات خوش کن نہیں ہے۔ اعلیٰ اخلاق وکردار کے ذریعہ حالات کو درست کیا جاسکتا ہے۔ 
معروف رکن آل انڈیامسلم پرسنل لا ء بورڈ کمال فاروقی نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی ملک و ملت اور انسانیت کے حوالے سے قابل تعریف کردار نبھا رہے ہیں اور جب تک وہ موجود ہیں ملک و ملت کا نقصان نہیں ہوسکتا۔ یہ کانفرنس بہت اہم موضوع پر منعقد ہوئی ہے اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ملک وملت کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں وہ ہمیشہ سے فکر منداور کوشاں رہتی ہے اس کے لیے میں ذمہ داران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 
جماعت اسلامی ہند کے جنرل سکریٹری محمد احمد نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند قابل مبارک باد ہیں کہ اہم ترین موضوع پر ایسے حالات پر کانفرنس منعقد کررہی ہے جب کہ دنیا کو اس کی بڑی اشد ضرورت ہے۔ ان کی بحالی کے لیے عدل ضروری ہے۔ 
معروف دھرم گرو پنڈت این کے شرما نے کہا کہ امن کی ضرورت صرف مسلمانوں اور دلتوں کو ہی نہیں بلکہ پوری قوم کو ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم صرف مسلمانوں کے ہی کے پیغمبر نہیں ہیں بلکہ ہم سب کے دھرم گرو اور قابل احترام ہیں۔ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی قابل مبارکباد ہیں کہ انہوں نے ایسے عنوان پر جو کہ وقت کی اشد ضرورت ہے ، کانفرنس منعقد کی اور اس میں داعش و دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کیا۔ 
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی اس کانفرنس کے انعقاد پر قابل مبارکباد ہیں۔ تاریخ گوا ہے کہ جب بھی ہندوستان میں امن کی صورت حال خراب ہوئی ہے علماء کرام ہی نے آگے بڑھ کر امن کو بحال کیا ہے۔ 
ممبر پارلیمنت محمد سلیم نے کہا کہ پوری دنیا میں امن خطرہ میں ہے۔ اسلام امن کا پیغام ہے اور امن کا ذریعہ بھی۔ امن کے لیے ضروری کہ اسلامی اصولوں کو اپنایا جائے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کو اس کانفرنس کے انعقاد پر بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 
آل انڈیا تنظیم ائمہ مساجد کے صدر ڈاکٹر عمیر الیاسی نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے تمام ذمہ داران امن وانسانیت کے موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ کے مستحق ہیں۔ دہشت گردی کی مخالفت سب سے پہلے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کی اور اس کے لیے مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی قابل مبارکباد ہیں۔ 
شیخ فائز بن متعب الدیحانی کویت نے کہا کہ اس اہم کانفرنس کے انعقاد پر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی اور ان کے رفقاء مبارکبا د کے مستحق ہیں۔ موجودہ حالات میں اس کا موضوع بہت اہم ہے ۔ مولانا اظہر مدنی ڈائریکٹر اقراء گرلس انٹر نیشنل اسکول نے ان کے خطاب کا ترجمہ پیش کیا۔ 
ڈاکٹر تاج الدین انصاری سابق رکن ایس ایس ٹی کمیشن نے کہا کہ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے ہمیشہ کی طرح رام لیلا میدان میں اسلام کے پیغام امن و انسانیت کو عام کرنے کی قابل تعریف کوشش کی ہیں۔ مولانا اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ہمیشہ امن کے قیام میں سرگرم رہی ہے۔ 
اس اہم اجلاس میں مولانا عنایت اللہ مدنی نے خود کش حملوں کی حرمت نصوص شرعیہ کی روشنی میں ، مولانا سید حسین احمد مدنی حیدر آباد نے شراب ام الخبائث ، مولانا ابو رضوان محمدی نے امن ایک عظیم نعمت کے عنوان پر خطاب فرمایا۔ 
واضح رہے کہ اس کانفرنس کا دوسرا اجلاس کل بعد نماز عصر اور تیسرا اجلاس بعد نماز مغرب شروع ہوا جو کہ دس بجے شب تک جاری رہا۔ جس میں مولانا محمد عرفان مدنی استاذ دار العلوم احمدیہ سلفیہ نے قضا و قدر پر ایمان امن وسلامتی کا ضامن ، مولانا عبدالرحیم مکی امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث تلنگانہ نے نقض امن ایک جرم عظیم ، مولانا شاہ ولی اللہ عمری آلودگی سے تحفظ اور ہماری ذمہ داریاں، مولانا عبدالغنی عمری ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث آندھر اپردیش نے فتح مکہ امن وشانتی کا پیغام، مولانا کمال الدین سنابلی نے جانور کے ساتھ ہمدردی اور اسلام ، مولانا عبدالعظیم مدنی استاذ جامعہ دار السلام عمر آباد نے اسلامی تعلیمات میں امن کی اہمیت ، مولانا عبدالغفار سلفی بنارس نے عقیدہ توحید اور انسداد منشیات ، مولانا غیاث الدین سلفی نے عقیدہ توحید امن واخوت کا ضامن، مولانا بدیع الزماں مدنی گلبرگہ نے اسلام امن وانسانیت کا سب سے بڑا علمبردار، مولانا ثناء اللہ مدنی نے شراب کی حرمت، مولانا خورشید عالم مدنی نائب امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث بہار نے امن عالم کتاب وسنت کی روشنی میں، مولانا عبدالوہاب حجازی استاذ جامعہ اسلامیہ خیر العلوم ڈومریا گنج امن عالم کے قیام میں حکومتوں کا کردار ، مولانا انصار زبیر محمدی صدر اسلامک فقہ کونسل آف انڈیا نے عمل بالقرآن والحدیث امن وشانتی کا ذریعہ کے عنوان پر پر مغز خطاب فرمایا اور امن وشانتی کے ساتھ رہنے کی تلقین کی۔ 
ان اجلاسوں میں ان علمائے کرام کے علاوہ دیگر دینی، سماجی و ملکی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ چنانچہ معروف آریہ سماج رہنما سوامی اگنیویش نے کہا اپنے خطاب میں کانفرنس کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ذمہ داران خصوصا امیر محترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے شراب کو بھی کانفرنس کا موضوع بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آپ جیسے لوگوں کے انہیں کارناموں اور فتوؤں ہی کی دین ہے کہ ہندوستان سے سوائے چند کے کوئی بھی داعش کی سرگرمیوں کا آلہ کا ر نہیں بن سکا۔ 
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ جناب ہریش راوت نے نے کہا کہ نفرت کے ماحول میں آپ نے شانتی اور انسانیت کی بات کی ہے۔ اور تعمیر و ترقی کا پیغام سنانے کا کام کیا ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی اس شندیس کے لیے مبارکباد کے مستحق ہے۔ یقیناًیہ پیغام جہاں تک پہنچے گا وہاں ہندوستان کو فائدہ پہنچائے گا اور بھائی چارہ کو فروغ ملے گا اور ہندوستان مضبوط ہوگا۔ 
شیخ المفرج کویت نے کہا کہ یہ ہمارے لیے بڑی خوشی کی بات ہے کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند امن وانسانیت کو پھیلانے اور اللہ کے پیغام کو عام کرنے کے لیے جد وجہد کرتی ہے اور یہ اہم کانفرنس انہیں مساعی جمیلہ کا اہم حصہ ہے۔ ان کے خطاب کا ترجمہ ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی نے پیش کیا۔ 
کانفرنس میں اب تک متعدد موضوعات پر علمی و تحقیقی کتابوں اور رسائل وجرائد کا اجرا معزز علمائے کرام اور اکابرین ملک وملت کے ہاتھوں عمل میں آچکا ہے۔ ان میں دبستانِ نذیریہ، تحریک ختم نبوت کی جلد ۲۵ ویں جلد، آیات نبوت، قرآن کریم کا انسائیکلوپیڈیا، تاریخ اہل حدیث جنوب ہند ، مجلہ اصلاح سماج کا خصوصی شمارہ جس میں داعش و دہشت گردی کے خلاف اجتماعی فتوؤں کی تجدید ہے، قابل ذکر ہیں۔

Spread the love