پریس ریلیز

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کااجلاس بحسن وخوبی اختتام پذیر،
ملک وملت سے متعلق اہم فیصلے

دہلی 7اپریل2019ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی پریس ریلیز کے مطابق آج اہل حدیث کمپلیکس،اوکھلا،نئی دہلی میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کی ایک اہم میٹنگ امیرجمعیت محترم مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی حفظہ اللہ کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں ملک کے بیشتر صوبوں سے آئے اراکین اور صوبائی ذمہ داران نے شرکت کی۔امےرمحترم نے اپنے خطاب مےں دعوت وتبلیغ، تعلےم وتزکےہ ،تقوی و للہےت ،اتحاد واتفاق ،خےرسگالی، قومی ےکجہتی ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور انسان دوستی اور اسلام کی تعلیمات کو برادران وطن تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا اور دہشت گردی وداعش کی کڑے لفظوں میں مذمت کی ۔ اس اجلاس مےں مرکزی جمعیت کے ناظم عمومی مولانامحمد ہارون سنابلی نے کار کردگی رپورٹ پیش کی جس کی توثیق کی گئی اورناظم مالیات الحاج وکےل پروےز نے حسابات پیش کیے جس پر ہاﺅس نے اطمینان وخوشی کا اظہار کیا۔ میٹنگ میںجمعیت کے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیااور آئندہ دعوتی،تعلیمی، تنظیمی ،تعمےراتی اوررفاہی منصوبوں اورانسانی خدمات کومہمیزدینے کے لئے غور کیا گیا۔علاوہ ازےں جمعےت کے مالی استحکام بالخصوص اہل حدیث منزل کے تعمیراتی کاموں کی تکمیل اور اہل حدےث کمپلےکس مےں زےر تعمےر کثےرالمقاصدعمارت کے لئے ملکی سطح پر اہل خےر حضرات کا زےادہ سے زےادہ تعاون حاصل کرنے کی اپےل کی گئی ہے۔بعض صوبائی جمعیتوں کے انتخابات غیردستوری ہونے پرانہیں کالعدم قرار دیاگیا اورتاکیدکی گئی کہ وہ بہرصورت دستور کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے انتخابات مکمل کرائیں۔گذشتہ دنوں پارلیامنٹ میں مولانابدرالدین اجمل کی سلفیت سے متعلق الزام تراشی اورغلط بیانی کو افسوسناک قراردیاگیااورموصوف سے متعلقہ بیان کو حسب وعدہ پارلیمنٹ کی کارروائی سے ختم کرانے پرزوردیاگیا۔اس میٹنگ میں ملک وملت اور عالمی مسائل سے متعلق اہم اور انتہائی اہمیت کی حامل قرار داد وتجاویز منظور کی گئیں۔
مجلس عاملہ کی قرارداد مےں اسلام کے عقےدہ توحےد کو پوری انسانےت تک پہنچانے اوراسلام کے بارے مےں پھےلی بدگمانےوں اورغلط فہمےوں کے ازالہ کی ضرورت پرزور ، بابری مسجد کے بارے مےں عدالت عظمیٰ کے ذرےعہ تجوےز کردہ مصالحتی کمےٹی کے قےام کا خےر مقدم کےا ۔ اسی طرح سے جموں کشمےر کے پلواما مےں دہشت گردانہ حملہ کی سخت مذمت اورجاںبحق ہونے والے جوانوں کے پسماندگان کے ساتھ اظہار تعزےت کیا گیا اوردہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کرنے کی اپےل کی گئی ہے۔ نےوزی لےنڈ کی مسجدوںمےں نمازجمعہ کے دوران دہشت گردانہ حملہ اور اس سلسلے مےں عالمی مےڈےا کے دوہرے کردار کی مذمت اورحقوق انسانی کے نام نہادعلمبردار وںسے نےوزی لےنڈ کی حکومت کے موقف سے سبق لےنے کی نصےحت کی گئی ہے۔ قراردادمےں ملک کے دہشت گردانہ واقعات، دہشت گردی اورداعش کی غےرانسانی سرگرمےو ںکی کڑی مذمت کے ساتھ دہشت گردی کی آڑ مےں اسلام اوراےک خاص کمےونٹی کو مورد الزام ٹھہرانے کو سراسر ناانصافی قرار دےا گےا ہے۔ قرارداد مےں عدالتو ںسے باعزت بری ہونے والے نوجوانوں کو بھرپور مالی معاوضہ کا مطالبہ اور قصورواراہلکاروں کے خلاف کڑی کارروائی اورنا خوشگوار واقعات کی تحقےقات کا دائرہ وسےع کرنے اورغےرجانبدارانہ چھان بےن کرنے کی ضرورت پر زور دےا گےا ہے۔ اسی طرح سے ملی رہنماو¿ں اورتنظےموں کے سربراہوں سے اےک دوسرے پر الزام عائد کرنے سے گرےز کرنے کا مشورہ اوراےک دوسرے کے مسلک کا احترام کرنے کی اپےل کی گئی ہے۔ ملک کی شناخت قومی ےکجہتی کے تحفظ پرزوراور قانون کواپنے ہاتھ مےں لےنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کرنے اور ہجومی تشدد کی روک تھام کے لیے عدالت عظمیٰ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپےل کی گئی ہے۔اسی طرح سے رنگا ناتھ مشرا اور جسٹس سچر کمےٹی سفارشات کے جلد ازجلد نفاذ کا مطالبہ اورعلی گڑھ مسلم ےونےورسٹی کے اقلےتی کردار سے متعلق حکومت کے موقف پر اظہار تشوےش اور اسے اقلےت مخالف قراردےا گےا ہے۔ علاوہ ازےں جامعہ ملےہ اسلامےہ کے اقلےتی کردار سے متعلق کسی طرح کی کوئی ترمےم اورتبدےلی نہ کرنے کی اپےل کی گئی ہے۔
قرارداد مےں عدم تحفظ، مہنگائی، بے روزگاری ،غرےبی اور ناخواندگی ملک کے اہم ترےن مسائل ہےں مذکورہ مسائل کی بنےاد پر حق رائے دہی کے استعمال کی ضرورت پر وزر دےا گےا ہے۔ علاوہ ازےں سعودی ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان حفظہ اللہ کے دورہ ہند کا خےر مقدم اورآپسی معاہدوں کودونوں ملکوں کے لئے خوش آئند قراردےاگےااوراسرائےل کی فلسطےنےوں کے خلاف جارحانہ اورظالمانہ کاروائےوں کی مذمت اوراس پر روک لگانے اور عالمی برادری سے مسئلہ فلسطےن کا ٹھوس حل نکالنے کی پرزوراپےل کی گئی ہے۔
بٹلہ ہاو¿س انکاو¿نٹر اورملک کے دےگر حصوںمےں ہونے والے تمام انکاو¿نٹروں کی عدالتی تحقےقات کا مطالبہ اورخواتےن کے استحصال، مہنگائی، بے روزگاری رشوت خوری اورماحولےاتی بے اعتدالی پراظہار تشوےش کےا گےاہے۔ علاوہ ازےں ملک وملت کی اہم شخصےات کے انتقال پر اظہار تعزےت کےا گےا ہے۔
جاری کردہ
مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند
Spread the love