ائمہ و معلّمین نئی نسل کی تعلیم و تربیت، ملک و انسانیت کی خدمت، امن وآشتی کے فروغ اوراخوت و بھائی چارہ کے قیام کے لیے رواں دواں رہتے ہیں/مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام بارہواں دس روزہ آل انڈیا ریفریشر کورس برائے ائمہ، دعاة و معلمین کا شاندار آغاز
دہلی: 5اکتوبر 2019ء
ائمہ ومعلّمین سماج و معاشرے کے خاص والخواص افراد وا شخاص ہیں جو نئی نسل کی تعلیم وتربیت اور ملک ومعاشرہ اور انسانیت کی فلاح و بہبود، کامیابی و کامرانی اور خیر رسانی کے لیے رواں دواں رہتے ہیں اور ان کا دل قوم و ملت کی تعمیر وترقی اور انسانیت کی خدمت کے لیے دھڑکتا رہتا ہے۔ یہ اللہ کے بندوں کا رشتہ ان کے پالنہار سے جوڑ کر ان کی دنیا و آخرت کو سنوارنے اور بنانے کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ اس لیے ان کی تربیت و ٹریننگ اور تذکیر و تزکیہ ناگزیر امر ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں میں نکھار آئے اور وہ علی وجہ البصیرہ اپنی دینی، سماجی ، ملکی و ملی اور انسانی ذمہ داریوں کو انجام دے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے کیا۔ موصوف گزشتہ کل بعد نماز مغرب اہل حدیث کمپلیکس اوکھلا، نئی میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام بارہواں دس روزہ آل انڈیا ریفریشر کورس برائے ائمہ ، دعاة و معلّمین کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی خطاب فرما رہے تھے۔
امیرمحترم نے فرمایا کہ انسانی زندگی میں مبارک اوقات بہت سارے آتے رہتے ہیں لیکن جب سب سے اچھے مقصد کے لیے سب سے اچھے لوگ سب سے اچھے پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں تو یہ سب سے بڑی سعادت کی بات ہوتی ہے۔ اس لیے میں اس ریفریشر کورس کے شرکاءجو ملک کے کونے کونے سے تشریف لائے ہیں کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ ساتھ ہی وہ تمام صوبائی جمعیات اور تعلیمی ادارے ہمارے شکریے کے مستحق ہیں جنہوں نے اس اہم پروگرام میں شرکت کے لیے اپنے نمائندے بھیجے ہیں۔
امیر محترم نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سلفیان ہند کا دھڑکتا ہوا دل ہے۔ یہ ہندوستان کی سب سے قدیم مسلم تنظیم ہے اور ہمار ا مانناہے کہ سلفیت ہی اسلام کی بنیادکو سب سے زیادہ مضبوطی سے تھامے ہوئی ہے ۔ یہ سب کی دنیوی و اخروی بھلائی کا معیار و منہج عطا کرتی ہے۔ ہندوستان میں اہل حدیثوں نے قرآن وسنت کا نام اس کثرت سے لیا کہ ہر طرف کتاب وسنت کا غلغلہ بلند ہوگیا۔
امیر محترم نے مزید کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ علماءکرام اپنے منصب و مقام کو جانیں، اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کریں، وقت کے چیلنجوں کو سمجھیں اور ہر طرح کی فرقہ واریت، نفرت و عداوت، تشدد وعدم برداشت سے کنارہ کش ہوکر اخلاص نیت سے اسلام کے پیغام امن و اخوت ، محبت و بھائی چارہ، رواداری اور انسان دوستی کو عام کریں، اور کسی بھی طرح کی جذباتیت اور پروپیگنڈہ بازی کے شکار نہ ہوں اور پوری توجہ نئی نسل کی تعلیم وتربیت میں صرف کریں۔
افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند مولانا محمد ہارون سنابلی نے کہا کہ دعوت الی اللہ ایک انبیائی مشن ہے۔ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے عقیدہ اخلاق اور کردار کو سنوارنے کے لیے بڑے فکر مند رہتے تھے۔ آپ علماءو معلّمین کی ذمہ داری ہے کہ پہلے اپنے اخلاق و کردار کو درست کریں پھر اس کی نشر واشاعت کے لیے پوری دلجمعی کے ساتھ لگ جائیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اسی مقصد کے تحت سترہ سالوں سے دورہ تدریبیہ برائے ائمہ، دعاة ومعلّمین کا انعقاد کرتی آرہی ہے۔
شیخ صلاح الدین مقبول احمد مدنی سرپرست مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کہا کہ علماءکرام بہترین مخلوق ہیں۔ وہ اپنے منصب و مقام کو جاننے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ علم کے مطابق عمل بھی کریں۔ آج اخلاص نیت کی بڑی ضرورت ہے۔
مولانا جمیل احمد مدنی مفتی عام مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند نے دورہ تدریبیہ کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ذمہ داران خصوصا امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی کو مبارک باد پیش کیا اور کہا کہ مرکزی جمعیت وقتا فوقتا نئی نسل کی تعلیم وتربیت اور علماءکی تدریب و ٹریننگ کے لیے نت نئے پروگراموں کا انعقاد کرتی رہتی ہے جس سے ہم سب کو فائدہ پہنچتا رہتا ہے اس کے لیے ہم اس کے شکرگزار ہیں۔
مولانا محمد عمیر مدنی نائب امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم کو دورہ تدریبیہ برائے ائمہ دعاة و معلّمین کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے پہلے ملی سطح پر اس طرح کے پروگرام کی نظیر نہیں ملتی ہے۔
ریفریشر کورس کے کنوینر اور ناظم اجلاس ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے دورہ تدریبیہ کی اہمیت و ضرورت اور تاریخیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی حالیہ سترہ سالہ خدمات اور سرگرمیوں کا مختصر تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ تدریبیہ برائے ائمہ، دعاة و معلّمین مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اور اس کی موجودہ قیادت کی اولیات میں سے ہے جس کی اہمیت و ضرورت اور افادیت کا اعتراف متعدد ملی شخصیات نے بھی کیا ہے۔
اس افتتاحی اجلاس میں صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی کے امیر مولانا عبدالستار سلفی، ناظم مولانا محمد عرفان شاکر و نائب ناظم مولانا محمد ندیم سلفی نے بھی خطاب کیا اور اس ریفریشر کورس کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے اس کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ذمہ داران خصوصا امیر محترم کو مبارکباد پیش کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
واضح ہو کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام یہ دس روزہ آل انڈیا دورہ تدریبیہ برائے ائمہ، دعاة و معلّمین گزشتہ کل شام سے شروع ہوکر ۳۱اکتوبر کی شام تک جاری رہے گا۔ جس میں مختلف علمی، دعوتی، تربیتی، تعلیمی اور سماجی وانسانی موضوعات پر ماہرین کے محاضرے اور ورکشاپ ہوں گے۔ اس دورے میں تقریبا پورے ملک حتی کہ جزیرہ انڈومان نیکوبار سے بھی صوبائی جمعیات اہل حدیث کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کا آغاز حافظ دلشاد احمد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔