مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے سابق نائب امیراور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے سابق صدر شعبہ اردو معروف ناقد، محقق ،مصنف اور ادیب پروفیسر شمس الحق عثمانی صاحب کے انتقال پرمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کاتعزیتی پیغام

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے سابق نائب امیراور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے سابق صدر شعبہ اردو
معروف ناقد، محقق ،مصنف اور ادیب پروفیسر شمس الحق عثمانی صاحب کے انتقال پرمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کاتعزیتی پیغام

دہلی:۲۳؍اپریل ۲۰۲۵ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے سابق نائب امیر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے سابق صدر شعبہ اردو ،معروف ناقد ،محقق،مصنف اور ادیب پروفیسر شمس الحق عثمانی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے، پسماندگان کے ساتھ گہری تعزیت کی ہے اور ان کے انتقال کو ملک وملت کا بڑا خسارہ قرار دیا ہے۔
امیر محترم نے کہا کہ پروفیسر شمس الحق عثمانی صاحب، جن کا کل بتاریخ 22/اپریل 2025ء بوقت سوا ایک بجے دن طویل علالت کے بعد بعمر تقریبا 81/ سال انتقال ہوگیا،کو اللہ تعالیٰ نے بڑی خوبیوں سے نوازا تھا۔آپ نیک طبع ، علم دوست ، علماء کے قدر داں،مہمان نواز ، نہایت خلیق و ملنسار اور جماعتی وملی غیرت سے سرشار تھے۔آپ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے نہایت معتبر ومقتدر اساتذہ میں سے تھے۔آپ نے اردو زبان وادب کی بڑی خدمات انجام دیں۔ اسی طرح مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے کاز سے بڑی دلچسپی رکھتے تھے اور کئی سال تک نائب امیر کے عہدہ پر بھی متمکن رہے اور قرآن کریم کے ترجمہ وتفسیر کے دوثلث کی ایڈیٹنگ اورپیسٹنگ کا کام انجام دیا۔اسی طرح انہوں نے علم وادب کا خزینہ اپنا قیمتی ذاتی مکتبہ مرکزی جمعیت کو وقف کردیا جو ان کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے ان کی گراں قدر علمی وادبی اور دینی وجماعتی خدمات کے اعتراف میں اپنی حالیہ پینتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کے موقع پر اہل حدیث ایوارڈ کا مستحق قرار دیا تھا۔ڈاکٹر صاحب ناچیز سے تعلق خاطر رکھتے تھے اور محبت فرماتے تھے،مرکزی جمعیت کی ہمہ جہت دینی ، دعوتی، تعلیمی، تربیتی ، علمی ، تحقیقی ، تعمیراتی اور رفاہی خدمات کے بارے میں معلومات حاصل کرکے خوش ہوتے تھے۔بلاشبہ ان کا انتقال ملت وجماعت کا خسارہ ہے۔

پسماندگان میں بیوہ ،ایک صاحبزادے معین الحق غزالی صاحب اور ایک صاحبزادی مشربہ زمرد ہیں۔کل ہی بعد نمازِ مغرب ان کی نماز جنازہ کی پہلی جماعت لال مسجد پنجابی پھاٹک دہلی میں اور دوسری جماعت آئی ٹی قبرستان میں ہوئی اورتدفین آئی ٹی او قبرستان میںعمل میں آئی۔جس میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیرمحترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی اور جمعیت کے دیگر ذمہ داران وکارکنان کے علاوہ بڑی تعداد میں یونیورسٹیوں کے اساتذہ وطلباء ،علماء اور عوام وخواص کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔
اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، لغزشوں سے درگذر کرے، خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے ،ان کو جنت الفردوس کا مکین بنائے، جملہ پسماندگان ومتعلقین کوصبرو سلوان عطا فرمائے۔ آمین۔
پریس ریلیز کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے دیگر ذمہ داران وکارکنان نے بھی پروفیسرشمس الحق عثمانی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لئے دعا کی ہے۔

Spread the love