چلتی ٹرین میں اے ایس آئی اور تین مسافروں کے بہیمانہ قتل اور ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کی مذمت اور عوام خواص سے امن وشانتی بنائے رکھنے کی اپیل

چلتی ٹرین میں اے ایس آئی اور تین مسافروں کے بہیمانہ قتل اور ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کی مذمت اور عوام خواص سے امن وشانتی بنائے رکھنے کی اپیل

دہلی: ۲؍اگست ۲۰۲۳ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے جاری ایک بیان میں آرپی ایف کانسٹبل کے ذریعہ چلتی ٹرین میں سینئر اے ایس آئی اور تین باریش مسلمانوں کو شناخت کر کے بہیمانہ قتل کیے جانے کو مذموم وافسوس ناک قرار دیتے ہوئے اسے بعض میڈیا اور شرپسند عناصر کے ذریعہ برسوں سے چلائی جارہی نفرتی مہم کا شاخسانہ قرار دیا ہے اور حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ ملک ومعاشرہ میں مذہب اور نسل کی بنیاد پر اس طرح منافرت پھیلانے والے اور فتنہ فساد کی کاشت کرنے والے عناصر پر سخت قدغن لگائے تاکہ ملک کی روایتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن وشانتی برقرار رہے اور اس طرح کے مذموم واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے جاری بیان میں ہریانہ کے مختلف مقامات پر ہوئے فرقہ وارانہ فساد اور اس کے نتیجے میں حکومتی و عوامی املاک کی تباہی اور بے گناہوں کی ہلاکت پر بھی گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ شرپسند عناصر کے خلاف بلا امتیاز ایکشن لے اور فتنہ کی آبیاری کرنے والوں کی شناخت کر کے قرار واقعی سزا دے۔
پریس ریلیز میں عوام وخواص سے اپیل کی گئی کہ وہ آزمائش کی اس گھڑی میں بہر حال امن وشانتی بنائے رکھیں اور کسی بھی طرح کی افواہ اور گمراہ کن پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں ۔ قانون کو کسی بھی صورت میں ہاتھ میں نہ لیں اور مٹھی بھر شرپسند عناصر کی نفرت آمیزسرگرمیوں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والوں کی مذموم کوششوں کو ناکام بنا کر مثالی شہری ہونے اور قوم وملک کی سچی خدمت کا ثبو ت دیں۔

Spread the love