جامعہ اثریہ دارالحدیث مؤکے سابق شیخ الحدیث مولانا عزیزالحق عمری صاحب کا انتقال پُرملال

(پریس ریلیز)

جامعہ اثریہ دارالحدیث مؤکے سابق شیخ الحدیث مولانا عزیزالحق عمری صاحب کا انتقال پُرملال

دہلی :۲دسمبر۲۰۲۰

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیرمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے شمالی ہند کی مشہور دینی درسگاہ جامعہ اثریہ دارالحدیث مؤ کے سابق شیخ الحدیث اور اردو وہندی کے ممتاز قلم کار وصحافی اورمترجم معروف عالم دین مولانا عزیزالحق عمری صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کااظہار کیا ہے اوران کی موت کو علم وثقافت کا خسارہ قرار دیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ مولانا عزیز الحق عمری صاحب ایک باصلاحیت عالم دین تھے۔ انہوں نے جامعہ عالیہ عربیہ مؤ، جامعہ رحمانیہ بنارس اور جامعہ دارالسلام عمر آباد وغیرہ معروف ترین جامعات میں ممتاز اساتذہ کرام سے اکتساب فیض کیا اور جامعہ عالیہ عربیہ، مدرسہ فیض العلوم سیونی مدھیہ پردیش اور جامعہ اثریہ دارالحدیث مؤ میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ ان کی علمی نگارشات جریدہ ترجمان،آثار جدید، نوائے اسلام وغیرہ رسائل وجرائد کی زینت بنتی رہیں۔ آپ نے کئی اہم کتابوں کے ہندی میں ترجمے کیے۔ آپ کے زور خطابت سے بھی بندگان الہی نے فائدہ اٹھایا۔ آپ جماعت و جمعیت اور ملت کے بڑے اثاثہ تھے۔ افسوس کہ گذشتہ کل مورخہ یکم دسمبر۲۰۲۰ءکوآبائی وطن مؤ میں بعمر۸۱ سال طویل علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔آج صبح ۱۰بجے مؤ کے ڈومن پورہ قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئی۔ اوراس طرح جماعت وملت ایک کہنہ مشق مولف ومترجم مدرس ومقرر اور صحافی سے محروم ہو گئی۔ پسماندگان میں ۳لڑکے حماد، یساراور یاسر، دوبیٹےاں اورکئی پوتے پوتیاں اورنواسے نواسیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، خدمات کو قبول کرے، جنت الفردوس کا مکین بنائے، پسماندگان ومتعلقین کو صبر جمیل کی توفیق بخشے اور جمعیت وجماعت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے آمین۔

پریس ریلیز کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے دیگر ذمہ داران واراکین اورکارکنان نے بھی مولانا کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اوران کی مغفرت اوربلندی درجات کے لیے دعا گوہیں۔

جاری کردہ : مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند

Spread the love