صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی کے ناظم اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے جرائد ورسائل کے پرنٹر پبلشر معروف عالم دین مولانا محمد عرفان شاکر ریاضی صاحب کا انتقال پُرملال

صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی کے ناظم اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے جرائد ورسائل کے پرنٹر پبلشر معروف عالم دین مولانا محمد عرفان شاکر ریاضی صاحب کا انتقال پُرملال

دہلی :۱۳؍نومبر ۲۰۲۳ء۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے صوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی کے ناظم،مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے جرائد ورسائل؛ پندرہ روزہ جریدہ ترجمان (اردو)،ماہنامہ اصلاح سماج(ہندی) ماہنامہ دی سمپل ٹروتھ (انگریزی)کے پرنٹر پبلشر،معروف دینی دانشگاہ جامعہ ریاض العلوم دہلی کے سکریٹری اور عرفان انٹر نیشنل کے پروپرائٹر مولانا محمد عرفان شاکر ریاضی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی موت کو ملک وملت اور جماعت کا بڑاخسارہ قرار دیا ہے۔
امیرمحترم نے کہا کہ مولانا محمد عرفان شاکر صاحب کو اللہ تعالی نے بڑی خوبیوں سے نوازا تھا۔آپ بڑے خلیق وملنسار،متواضع،علم دوست، علماء کے قدر داں، جماعتی وملی غیرت سے سرشار، مہمان نواز اور اچھے باہمت انسان تھے۔جماعتی وملی اور سماجی کاز سے کافی دلچسپی رکھتے تھے اور جمعیت وجماعت کے کاموں میں پیش پیش رہتے تھے ۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی آل انڈیا اہل حدیث کانفرنسوں میں پیش پیش رہتے اور متعدداہم ذمہ داریاں نبھاتے تھے اور جمعیت کی میٹنگوں ،دعوتی تربیتی پروگراموں اور رؤیت ہلال کمیٹی وغیرہ کے اجلاسوں میں پابندی سے شرکتِ فرماتے تھے۔میٹنگوں اور رویت ہلال کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کا سلسلہ بیمارہونے کے بعدبھی جاری رہا اورمتعددذمہ داریوں کو حتی الوسع نبھایا ۔آپ کا تعلق سیتامڑھی بہار کی معروف بستی مولانگر سے تھا۔ دہلی میں اقامت پذیر تھے اورٹورز اینڈ ٹریولز کمپنی کے مالک تھے۔اورمعاملات کی درستگی اور پیشہ وارانہ شفافیت اورایمانداری کی وجہ ے علماء وعوام میں کافی مقبول تھے اور بڑی قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔کچھ دنوں تک دہلی سے اردو ماہنامہ گل چشم بھی نکالا تھا۔آپ اس کے مدیر مسئول تھے۔ادھر کافی دنوں سے کافی علیل تھے اور شوگر اور کڈنی کے مریض تھے اور تقریباًایک سال سے ڈائیلیسس ہورہاتھا۔کل صبح سوا گیارہ بجے داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ۔بلاشبہ ان کا انتقال ملک وملت اور جماعت کا عظیم خسارہ ہے۔ان کے جنازے کی نماز کل ہی دہلی کے شاہین باغ قبرستان میں دس بجے شب میں ادا کی گئی۔جس میںعلماء وعوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔پسماندگان میں اہلیہ،ایک صاحب زادے عبداللہ،پانچ بیٹیاں،تین بھائی شمشاد احمد،اعجاز احمد،ڈاکٹر امتیاز احمد اور ایک بہن ہیں۔صرف بیٹا اورایک بیٹی کی شادی ہوئی ہے۔
اللہ تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرمائے، بشری لغزشوں سے درگذر فرمائے، دینی و دعوتی،جماعتی اور تعلیمی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے،ان کو جنت الفردوس کا مکین بنائے، جملہ پسماندگان ومتعلقین کوصبرجمیل کی توفیق بخشے اورجمعیت وجماعت کو ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔ آمین
پریس ریلیز کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے تمام ذمہ داران خصوصاً ناظم عمومی مولانا محمدہارون سنابلی اورناظم مالیات الحاج وکیل پرویزاور جملہ کارکنان نے بھی مولانا عرفان شاکر ریاضی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا گو ہیں۔

Spread the love