قرآن کریم پر بہتان عظیم سے سب کے دل دکھے اور جذبات مجروح ہوئے ہیں/ اصغرعلی امام مہدی سلفی

قرآن کریم پر بہتان عظیم سے سب کے دل دکھے اور جذبات مجروح ہوئے ہیں/ اصغرعلی امام مہدی سلفی

دہلی: 13مارچ 2021ء
مرکز ی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے وسیم رضوی نامی ایک شخص کی گھٹیا حرکت پر سخت رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے جس نے سپریم کورٹ میں قرآن کریم کی 26 آیات کو قرآن کریم سے نعوذباللہ ہٹانے کے لیے عرضی داخل کی ہے اور ان آیات کو بلاسمجھے دہشت گردی سے جوڑنے کی مذموم و مبغوض کوشش کی ہے۔
امیر محترم نے کہا کہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری مقدس کتاب ہے۔ جس کا نزول ہمارے نبی آخر الزماں رحمت للعالمین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا، جو ساری انسانیت کے لیے ہدایت ورحمت اور پیغام امن واخوت ہے ، جس کا ہر ایک حرف ناقابل تبدیل وتنسیخ ہے۔ اور امت کا اس بات پر ایمان ہے کہ قرآن کریم اپنے نزول کے وقت سے اپنی اصل شکل میں آج بھی موجود ہے اورا س میں نہ کوئی تحریف و تصحیف واقع ہوئی ہے اورنہ ہی قیامت تک اس میں کسی طرح کی ترمیم اور ردو بدل کی گنجائش ہے۔ عادل و ثقہ اور سب سے محترم جماعت صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس کے نزول کے وقت سے ہی اسے ہو بہو ساری انسانیت تک پہنچانے کا اولین فریضہ انجام دیا۔ ایسے میں کسی سر پھرے شخص کا 26 آیات تو کجا ایک کلمہ کو بھی ہٹا نے کا مطالبہ انتہائی مذموم حرکت ہے بلکہ اسے ایسی اوچھی حرکت کرنے والے کے خبث باطن اور گھٹیا سوچ کا عکاس اور سستی شہرت حاصل کرنے کا شاخسانہ ہی کہا جاسکتا ہے۔ نیز یہ کہ یہ کوئی پہلا شرمناک واقعہ نہیں ہے جسے اس شخص نے انجام دیا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی دین وشریعت سے متعلق اس کی گھٹیا حرکتوں کی وجہ سے انسانیت شرمسار ہوئی ہے۔ دراصل یہ بہتان جس شخص کی طرف سے ہے اور جس طرح سے افتراءپردازی کی گئی ہے اس پر ”جواب جاہلاں باشد خموشی “ہی قرین مصلحت و لائق عقل و منطق ہے۔ اس مذموم حرکت کے ذریعہ ملک کے امن کو بگاڑنے ، فرقہ وارانہ منافرت کوہوا دینے اور مسلکی ہم آہنگی کا شیرازہ بکھیرنے کی ناروا کوشش کی گئی ہے۔ وطن عزیز میں نفرت کی کاشت کرنے اور اشتعال انگیزی کرنے والے اس شخص کے خلاف حکومت کو سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
امیر محترم نے مزید کہا کہ چونکہ اس شخص کی حرکت سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر انصاف پسند اور دین ودھرم میں یقین رکھنے والے کو دلی صدمہ پہنچا ہے اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ایسے میں ان تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ مشتعل نہ ہوں، صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، آئین و قانون کے دائرے میںہی رہیں اور جذبات میں آکر ایسا کوئی بیان نہ دیں یا کوئی اقدام نہ کریں جس سے فرقہ پرست عناصر ، فسطائی طاقت، دینی ومسلکی منافرت پھیلانے والے گروہ اور ملک کے امن وسلامتی سے کھلواڑ کرنے والے شرپسندوں کو تقویت پہنچے۔
جاری کردہ
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند

Spread the love