پریس ریلیز

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کا
وطن عزیز میں صمیم قلب سے استقبال ہےمولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی

دہلی: 16فروری2019ء
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کا دورہند یقینا قوم وملت کے لیے بڑی خوش آئند اورپرمسرت بات ہے۔ اس سے وطن عزیز ہندوستان اور مملکت سعودی عرب کے مابین دیرینہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور امید ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے لیے ترقی واستحکام، امن وسعادت اور فروغ اخوت و انسانیت کا پیش خیمہ اور یہ زریں موقعہ ماضی کے سنہری سلسلوںکی بہترین کڑی ثابت ہوگا۔ان دونوں عظیم ملکوں کے تعلقات اور روابط ہمیشہ مضبوط ومستحکم اورخوشگوار ر ہیںگے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے اخبار کے نام جاری ایک بیان میں کیا ۔
امیر محترم نے کہا کہ ساری دنیا کے مسلمانوں کے نزدیک بلادِ حرمین شریفین اور اس کے خادمین بڑی عقیدت کا مرکز ہیں اور اپنی دینداری، امن پسندی وانسانیت نوازی کی وجہ سے ساری دنیا میں عزت کی نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں ۔ اس لیے سعودی ولی عہد کی وطن عزیز تشریف آوری بڑی خوشی کی بات ہے۔ ہم ان کا دل کی گہرائیوں سے استقبال کرتے ہیں۔ شہزادہ محمدبن سلمان آل سعود اپنی بہت سی خوبیوں اور کارناموں کی وجہ سے معروف شخصیت کے مالک ہیں۔ہمارے وزیراعظم نے انہیں ہمارے ملک آنے کی دعوت دے کر دوستی وتعاون کا ایک اورقدم بڑھایاہے جسے سعودی ولی عہد نے قبول کرکے اپنے دیرینہ تعلقات کا ثبوت دیاہے۔اس لئے دونوں رہنما ہم سب کی طرف سے مبارکباد کے مستحق ہیں۔
امیر محترم نے مزید کہا کہ روئے زمین پر مملکت سعودی عرب ہی وہ واحد مملکت ہے جس کی اساس کتاب وسنت پر استوار ہے جہاں اسلامی حدود و تعزیرات نافذ ہیں۔ جہاں حکمراں عدل پرور اور انسانیت نواز اور رعایا خوش حال و فارغ البال ہےں۔ علم ودانش کے مراکز جامعات آباد ہیں اعلیٰ اخلاق و تہذیب و ثقافت کی شمع روشن ہے اور امن وشانتی کے ماحول میں لوگ زندگی بسر کررہے ہیں۔ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں حجاج ومعتمرین کا استقبال اور اعلیٰ درجے کی راحت رسانی مملکت سعودی عرب کا بہت بڑا اعجاز ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم نے اپنے بیان میں کہا کہ عرب اور ہند کے تجارتی وثقافتی تعلقات زمانہ قدیم سے قائم ہیں۔ بعض روایات کے مطابق یہاں کے راجا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہدیہ ارسال فرمایا تھا۔ قدیم عربی لٹریچر میں ہندوستانی مصنوعات وپیداوارکے تبادلے کا ذکر ملتا ہے۔ یوں تو ہر دور میں وطن عزیز کے تعلقات مملکت سعودی عرب اورعربوں سے بہتر رہے ہیں لیکن سعودی حکمرانوں کے زریں دور میں ان دیرینہ تعلقات میں مزید بہتری اور استحکام آیا اوردوطرفہ تعلقات کے پیش نظر ہندوستان کے اولین وزیراعظم آنجہانی پنڈت جواہر لال نہروسمیت ہمارے متعدد رہنماو¿ں اورحکمرانوں اورموجودہ وزیراعظم عزت مآب نریندرمودی جی کاپرجوش اورگرمجوشی سے استقبال ہوتارہاہے۔پچھلے دنوں ہمارے وزیراعظم نے جب مملکت سعودی عرب کا دورہ کیا تھا تو اس وقت سعودی عرب نے ان کے اعزاز وتکریم میں اور مہان بھارت کے شایان شان وہاں کا سب سے بڑاشہری ایوارڈ پیش فرمایاتھا۔ دونوں ملکو ں کے اقتصادی ومعاشی روابط کے علاوہ امن وشانتی اورانسانی بھائی چارہ کے فروغ پر بھی تعاون واشتراک رہاہے۔ دہشت گردی جو وقت کا ناسور ہے اس کے خاتمہ اور تعاقب میں بھی دونوں دوست ملک متفق ومتحد ومتعاون ہیں۔
ہمارے وطن عزیزکے لاکھوں ہنروان اورنوجوان سعودی عرب میں برسرروزگار ہیں۔جس سے دونوں ملکوں کے اقتصادی اوردوستانہ تعلقات میں مضبوطی آتی رہی ہے۔ دوسرے ملکوں کے وافدین کے مقابلے میں ہمارے ہندوستانی بھائی وہاں زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ اس میں ہمارے اخلاص واخلاق اورحسن عمل کے علاوہ دونوں ملکوں کے باہمی وقارواعتماد اورروابط ومحبت کابھی دخل ہے۔ اور یہ بات اس واہمہ وکذب کے ازالہ وتردید کے لئے کافی ہے کہ وہاں متشدد لوگوں کا وجود ہے۔ توقع ہے کہ اس دورے سے آئندہ تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ اس دورے میںہندوستانی وسعودی ہائر کوآرڈینشن کمیٹی کی تشکیل،دونوں ملکوں کے درمیان ٹیلی مواصلات کے میدان میں امکانات کی تلاش،تجارت وسرمایہ کاری کے میدان میں ممکنہ وسائل کی دریافت اورمعاہدے،سیاحت وقومی دھروہرکے سلسلے میں باہمی مفاہمت وتعاون اورقومی خزانہ و بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کے سلسلہ میں مفاہمت پربات چیت ومعاہدے متوقع ہیں۔
جاری کردہ
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند

Spread the love