ہر شخص اپنا محاسبہ کرے کہ وہ آئین پر کتنا عمل کرتا ہے؍ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی

ہر شخص اپنا محاسبہ کرے کہ وہ آئین پر کتنا عمل کرتا ہے؍ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادار
المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیہ ،نئی دہلی میں پرچم کشائی کے بعد مولانا کا خطاب

دہلی: ۲۷/جنوری۲۰۲۴ء :آج تمام دیش واسی خواہ وہ دیش بدیش کے کسی بھی خطے میں رہتے ہوں یوم جمہوریہ کی خوشی سے سرشارہیں۔ یوم جمہوریہ سب کو مبارک ہو۔ یہ دن ہمیں بڑی قربانیوں کے بعدحاصل ہوا ہے۔ اس کے لئے ہمارے اسلاف نے جان ومال کی بے دریغ قربانیاں پیش کی ہیں اور بلا تفریق مذہب ومسلک اور رنگ ونسل سب نے متحدہوکر ملک کی تعمیر وترقی میں نمایاں کردار ادا کیاہے اور سب کی کوششوں کاثمرہ ہے کہ آج ہمارا وطن ترقی یافتہ ممالک کی صفٖ میں کھڑا ہی ہواچاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کیا ۔ موصوف کل مورخہ ۲۶؍جنوری ۲۰۲۴ء کو یوم جمہوریہ کی مناسبت سے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیہ، ابوالفضل انکلیو، جامعہ نگر ،نئی دہلی میں منعقد تقریب میں پرچم کشائی کے بعد خطاب کررہے تھے۔


انہوں نے کہا کہ یوم جمہوریہ ہرسال ہمیں اپنے ملک اور اس کے عظیم آئین کے تئیں وفاداری ، اس کی تعمیر وترقی اور حفاظت وصیانت کے حوالے سے تجدید عہد اور اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے سلسلے میں خوداحتسابی کا زریں موقع فراہم کرتاہے کہ ہم اس عظیم آئین کو اپنی نجی، سماجی، مذہبی، قومی اورملی زندگی میں نافذ کرنے کے سلسلے میں کس قدر سنجیدہ ہیں اور ملک کی تعمیر وترقی کے لئے کس قدر قربانی پیش کرنے کے لئے تیارہیں؟
امیر محترم نے اپنے خطاب میں جدوجہد آزادی میں اسلاف کرام کی بیش بہا قربانیوں اور تاریخی ہندومسلم سکھ عیسائی اتحادکا بطور خاص تذکرہ کیا اور کہا کہ انگریزوں نے پھوٹ ڈالواور حکومت کرو کی پالیسی پرعمل کرکے تمام دیش واسیوں کو ذات دھرم ،اونچ نیچ اور رنگ ونسل کے خانوں میں بانٹ رکھا تھا جس کے زیر اثرہماری حالت گھر پھوٹے گنوار لوٹے کی سی ہوگئی تھی جس کو ہمارے عقلا اور ودوانوںنے بروقت سمجھ اور جان لیا تھا ،چنانچہ انہوں نے اپنے قول وعمل کے ذریعہ انگریزی استعمار سے صاف صاف کہہ دیا کہ ہم ہندومسلم سکھ عیسائی آپس میں سب بھائی بھائی ہیں۔ آج بھی جب کہ وطن عزیز کوڈھیر سارے چیلنج درپیش ہیں ہمیںقومی وملی اور ایمانی قوت اور اسپرٹ کے ساتھ ان کا مقابلہ کرنا ہے اور اپنے قول وعمل سے اتحاد ویک جہتی اور بھائی چارے کا ثبوت پیش کرناہے۔
امیرمحترم نے آئین ہند کی اس کی خوب صورتی وخوبی کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اندر کہیں بھی کسی کے عقیدہ ومذہب سے تعرض نہیں کیا گیا ہے، بلکہ اس آئین کی روسے یہاں سب کوہر طرح کے حقوق کاتحفظ اور مساوی طور پر ترقی کی ضمانت حاصل ہے۔ اس کے اندر کسی بھی طرح کا امتیاز روانہیں رکھا گیا ہے۔ اس آئین کے اندر بلا تفریق مذہب وملت پورے ملک کو اخوت وبھائی چارہ اور اجتماعیت کی لڑی میں پرونے کی بھرپور صلاحیت موجودہے۔ اس لئے کسی سے بھی ایسی کوئی حرکت یاعمل سرزدنہیں ہونا چاہیے جس سے اس آئین کا وقار مجروح ہوتاہو۔
امیر محترم نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دے کر کہا کہ مسلمانوں خصوصا اہل حدیث نے سب سے پہلے غلامی کی خونیں زنجیرکو کاٹنے کی جدوجہد کی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے خانوادے پوری توانائی کے ساتھ آزادی کا مشعل اٹھائے رہے جس کی آخری کڑی وقت کے مجاہداعظم اور سکندر عزم شاہ محمداسماعیل شہید ؒتھے ۔ان کے ساتھ صادقان صادقپور نے ڈیڑھ سو سال تک تحریک آزادی کا علم بلند رکھاجن کو ایک سازش کے تحت وہابی کے نام سے بدنام کرنے کی نامسعود کوشش کی گئی۔ ملک کی آزادی کی جدجہد میںاور آزادی کے بعد دیش کی تعمیر وترقی میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے کارناموں کو کون فراموش کرسکتاہے۔ اسی طرح قصوری علماء، غزنوی علماء اور امرتسری علماء وغیرہ کی قربانیاں آب زر سے لکھنے کے قائل ہیں۔
تقریب کا آغاز امیر محترم کے ہاتھوںپرچم کشائی سے ہوا ۔پھر دیش گان جن گن من اور ترانہ ہندی سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہماراگایا گیا۔موجودین کے مابین شیرینی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر مفتی جمیل احمدمدنی استاذ المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیہ ، ڈاکٹر محمدشیث ادریس تیمی میڈیا کوآرڈینیٹر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند، دیگر اساتذہ المعہد العالی ڈاکٹر عبدالواسع تیمی، ماسٹر راشدالاسلام ، المعہد العالی کے طلبہ اورملازمین کے علاوہ رحمت کلیم تیمی ،ایازتقی، انورعبدالقیوم انصاری وغیرہ موجودتھے۔
جاری کردہ :مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند

Spread the love