ضلعی جمعیت اہل  صاحب گنج کے امیر، معروف عالم دین مولانا عبدالعزیز حقانی صاحب کا سانحہ ارتحال

ضلعی جمعیت اہل  صاحب گنج کے امیر، معروف عالم دین مولانا عبدالعزیز حقانی صاحب کا سانحہ ارتحال

23/جولائی 2023

مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے اخبار کے نام جاری ایک بیان ضلعی جمعیت اہل حدیث صاحب گنج کے امیر، معروف عالم دین استاذ الاساتذہ مفتی و مولانا عبدالعزیز حقانی صاحب کے انتقال پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی موت کو جماعت کا بڑا خسارہ قرار دیا ہے۔

 امیر محترم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مولانا عبدالعزیز حقانی صاحب کو بڑی خوبیوں سے نوازا تھا۔آپ زندگی بھر درس و تدریس اور دعوت وتبلیغ کے کام میں لگے رہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم منجھلاڈیہ کے مکتب اور مدرسہ احیاء السنہ کدمہ میں حاصل کی۔ پھر آپ نے دارالعلوم مؤمیں داخلہ لیا جہاں سے فراغت حاصل کی۔

آپ کے مشہور اساتذہ میں مولانا عبدالحنان صاحب دلالپوری رحمہ اللہ، مولانا عین الحق صاحب سلفی رحمہ اللہ، مولانا اسماعیل صاحب قاسمی رحمہ اللہ، مولانا احمد اللہ صاحب رحمانی رحمہ اللہ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ فراغت کے بعد آپ نے مغربی بنگال کے دو مشہور اداروں (مدرسہ ریاض العلوم اور مدرسہ دار الہدی ماٹھ پلسہ) میں یکے بعددیگرے مسلسل پانچ سالوں تک تدریسی فرائض بحسن وخوبی انجام دیئے۔ مدرسہ اصلاح المومنین برہیٹ میں مدتوں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے۔ قر ب و جوار کے لوگ مسئلہ ومسائل پوچھنے کے لیے آپ کی طرف رجوع فرماتے تھے۔ بسا اوقات آپ فتویٰ نویسی کا کام انجام دیتے تھے۔ لکھنے، پڑھنے اور تصنیف و تالیف میں بھی آپ کو دلچسپی تھی۔ کئی اہم مسائل میں آپ باوجود صلاحیت و قابلیت کے مرکز کی طرف رجوع بھی کرتے تھے۔ آپ کے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہیں۔ان شاء اللہ۔

آپ کی تدریسی خدمات کو سراہتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے آل انڈیا عظمت صحابہ کانفرنس منعقدہ ۱۰ -۱۱/اپریل ۰۲۰۱۰ء بمقام رام لیلا میدان، نئی دہلی میں آپ کو ایوارڈ سے نوازا تھا۔ ادھر بہت دنوں سے علیل تھے۔ گذشتہ کل مورخہ ۲۲/جولائی ۲۰۲۳ء دوران علاج رانچی میں بعمر 74 سال داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ پسماندگان میں اہلیہ اور عزیز اسلم حقانی سمیت چار بیٹے، چار بیٹیاں اور متعدد نواسے نواسیاں ہیں۔آپ کی تدفین آپ کے آبائی گاؤں میں عمل میں آئی جس میں بڑی تعداد نے شرکت فرمائی۔

اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، بشری لغزشوں سے درگذرفرمائے، دینی و علمی خدمات کوشرف قبولیت بخشے،جنت الفردوس کامکین بنائے،جملہ پسماندگان ومتعلقین کوصبرجمیل کی توفیق عطافرمائے۔ آمین

Spread the love