مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے زیر اہتمام چودھواں آل انڈیاآٹھ روزہ ریفریشر کورس برائے ائمہ ودعاۃ ومعلمین بحسن وخوبی اختتام پذیر،متعد د مقتدر دینی،ملی، علمی ا ور سماجی شخصیات کا خطاب

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے زیر اہتمام
چودھواں آل انڈیاآٹھ روزہ ریفریشر کورس برائے ائمہ ودعاۃ ومعلمین بحسن وخوبی اختتام پذیر،متعد د مقتدر دینی،ملی، علمی ا ور سماجی شخصیات کا خطاب

نئی دہلی25؍ستمبر2023ء
علماء کرام ،انبیاء علیہم السلام کے وارثین ہیں اورجس طرح انبیاء کرام خاص طورپرجناب محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حق کے راستے میںپریشانیاں برداشت کرکے انسانیت کی خدمت کی وہ ان کے لیے اسوہ ونمونہ ہیں۔رواداری،یکجہتی باہمی اخوت وبھائی چارگی ،غمگساری مؤمن کی صفات ہیںاس کے دل میں وسعت وکشادگی ہونی چاہیے اورجہاں بھی رہے انسانیت دوستی کا ثبوت دیناچاہیے۔ہم تکثیری معاشرے میں رہتے ہیں ہمیں اپنے پڑوسیوں ، ہموطنوں کا خیال رکھناچاہیے اوراس میںکسی بھی قسم کی تنگ نظری سے احتراز کرناچاہیے۔ہندومسلم سکھ عیسائی آپس میں سب بھائی بھائی کے شعار کو مضبوطی سے تھامے رکھناچاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی نے کیا۔آپ گزشتہ کل مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے زیراہتمام چودہویں آل انڈیاآٹھ روزہ ریفریشر کورس برائے ائمہ ،دعاۃ ومعلمین کے اختتامی اجلاس میں شرکاء دورہ ودیگرمشارکین سے صدارتی خطاب فرمارہے تھے۔
امیرمحترم نے اپنے خطاب میں حاضرین اجلاس خصوصا ذمہ داران مرکزی وصوبائی اور ذیلی جمعیات اہل حدیث اور ملی تنظیمات،دورے کے موقر محاضرین ،کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک سے دورے میں شریک ائمہ ،دعاۃ اور معلمین اور کارکنان جمعیت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی جمعیت نے ہمیشہ خیرامت کا کردار اداکیاہے اورانسانیت کی فلاح وبہبود کے مقصد کو سرفہرست رکھاہے ۔اس نے تنگ نظری ،تشدد ، دہشت گردی کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھائی اورمضبوطی کے ساتھ اس کا تعاقب کیا۔شرکاء دورہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ کتاب وسنت کا مطالعہ کیجیے اسلاف کی سیرت کو پڑھیے اورانہیں اپنے لیے اسوہ وقدوہ بنائیے۔آپ نے جو کچھ یہاں سیکھاہے اس سے قوم وملت کو مستفیض فرمائیے۔ یہ آپ کی منصبی ذمہ داری ہے۔


مولانامحمدہارون سنابلی ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے ائمہ ،دعاۃ ومعلمین کو مبارکباد پیش کی اورکہاکہ آپ نے جس دلجمعی کے ساتھ دورہ سے استفادہ کیاہے اس کے لیے نہ صرف آپ حضرات بلکہ مدارس کے ذمہ داران بھی شکریہ کے مستحق ہیں۔آپ اپنے آپ کو ہمیشہ طالب علم سمجھیں اورعلم سیکھنے کاسلسلہ جاری رکھیں۔ ہمیں تعلیم کے ساتھ تربیت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ہمارے علماء دن میں دعوت وتعلیم کا فریضہ انجام دیتے تھے اوررات کو شب بیداری کرتے تھے۔آپ بھی شب بیداری کو اپنی عادت بنائیں،اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریںاوردین کی سربلندی کو اپنا شیوہ بنائیں۔


مولاناریاض احمد سلفی نے اپنے افتتاحی کلمات میں ذمہ داران جمعیت نیزشرکاء دورہ کومبارک باد پیش کی اورمرکزی جمعیت کی ہمہ جہت خدمات کاذکرکیا،نیزکہاکہ یہ دورہ جمعیت کی خدمات و نشاطات کا اہم حصہ ہے۔اس کے دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس میں بہت ہی اہم علماء کرام اورماہرین فن نے قیمتی محاضرے دیے ہیںاورآپ حضرات کو مستفیدفرمایاہے۔انہوں نے امیر مرکزی جمعیت مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی، ناظم عمومی مولاناہارون سنابلی اورناظم مالیات الحاج وکیل پرویز کو دورہ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اورشکریہ اداکیا۔
شرکائے ریفریشرکورس کے نمائندہ قاضی مطہرجامعی بن یوسف جانی نے امیر محترم ودیگر ذمہ داران کا اس دورہ کے انعقاداور اس میں شرکت کاموقعہ عنایت کیے جانے پر شکریہ اداکیاجنہوں نے مختلف ماہرین فن کو جمع کرکے شرکاء دورہ کو استفادہ کا موقعہ عنایت فرمایا اور کہاکہ اس ریفریشرکورس نے ہمیں فریش کردیا۔اس سے ہمارے حوصلے بلندہوئے ،مستحکم جذبہ عطاکیااوریہ کورس مختلف ناحیوں سے بے حد مفیدرہا۔اس کے اندربے حدمفیدعناوین کا انتخاب کیاگیاتھاجن سے ہم نے اپنی علمی تشنگی بجھائی علاوہ ازیںقیام وطعام وراحت رسانی کا انتظام کیاجس کے لیے ذمہ داران ومعاونین شکریہ کے مستحق ہیں۔ہم دعاگوہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سلسلہ کو جاری وساری رکھے اورذمہ داران کو جزائے خیردے۔
پروفیسراخترالواسع پروفیسر ایمیریٹس جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی نے سب سے پہلے امیرمحترم کا اس پروگرام کے انعقاد کے لیے شکریہ اداکیا ، مسلسل 14 سالوں سے اسے منعقد کرتے رہنے پرمبارکباد پیش کی اور اس میں اپنی حاضری کوخوش نصیبی سے تعبیرکیا۔انہوں نے کہاکہ ہم تکثیری سماج کا حصہ ہیں مل جل کررہیں اورلڑائی جھگڑے سے اجتناب کریںاورجولوگ اسلام کی تصویر بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں ان کو اس کا جواب دینا چاہیے۔انہوں نے پروگرام میں کمپیوٹرکی تعلیم کی تجویز بھی پیش کی چاہے اس کے لیے مدت میں اضافہ ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
آل انڈیامسلم مجلس مشاورت کے سابق صدرنویدحامد نے امیرمحترم کو اس دورہ کے انعقاد پر صمیم قلب سے مبارکباد پیش کی اوراس کی افادیت کے پیش نظر خواہش ظاہرکی کہ کاش ہم بھی اس پروگرام کا حصہ ہوتے ۔انہوں نے پروگرام میں دعوت شرکت پر امیرمحترم کا شکریہ اداکیانیزکہاکہ جو لوگ اس میں شریک ہوئے ہیں وہ ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔
مولانا مفتی عطاء الرحمن قاسمی صدر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ،دہلی نے سب سے پہلے امیرمحترم کی خدمت میں اس پروگرام کے انعقاد کے لیے ہدیہ تہنیت وتشکر پیش کیااورشرکاء دورہ کو اقتباسات کی تحقیق کا اہتمام کرنے کی نصیحت کی اورکہاکہ جس موضوع پر بھی لکھیں اصل کتاب کا مطالعہ کرکے تقریریا تحریر کا اہتمام کریں۔
اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اسلامک اسٹڈیذ ڈاکٹر جنیدحارث نے اپنے مختصرتاثراتی کلمات میں ذمہ داران جمعیت کو مبارکباد پیش کرنے اورشکریہ اداکرنے کے بعد کہا: یہ سچ ہے کہ آج اسلام کا کیس مضبوط اوروکیل کمزور جبکہ غیروں کا کیس کمزور اوروکیل مضبوط ہے۔ اگر ہم نے اصلاح کاکام نہیں کیا تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سینٹرکے صدرمولانامحمد رحمانی نے کہاکہ یہ مجلس اگرچہ چھوٹی ہے لیکن اس میں ملک کے چیدہ چیدہ لوگ ہیں۔ ہمیں مسئولیت پیداکرنا بہت ضروری ہے۔علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ کتنے بھی بڑے منصب پر فائز ہوجائیں وہ امت سے جڑے رہیںاوراخلاص کے ساتھ قرآن وسنت کی خدمت کریںاوراپنی ذمہ داریوںکو محسوس کریں۔
انڈیااسلامک کلچرل سینٹرکے صدرسراج الدین قریشی نے اس پروگرام کے انعقاد اوردعوت شرکت پر ذمہ دارن جمعیت کو مبارکباد پیش کی اورکہا کہ ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دیناچاہیے ۔اتنی بڑی تعداد ہونے کے باوجود ہماراکوئی مقام نہیں ہے ۔ ہمیں اس پروگرام سے سیکھناچاہیے ۔ہم قوم وملت کا نام روشن کریں گے۔
ڈاکٹرعبدالرحمن پریوائی سر پرست مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے شرکاء دورہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ دعوت دین کے میدان میں کام کرنے والے حضرات اورامر بالمعروف ونھی عن المنکر کی ذمہ داری اداکرنے والوں کو علم ،صبر، قوت برداشت ،تحمل جیسی صفات سے اپنے آپ کو آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے جنرل سکریٹری سیدتحسین احمد نے پروگرام میں شرکت کا موقعہ عنایت کرنے پر شکریہ اداکیا اورکہاکہ یہ ایک علمی محفل ہے اس کے شرکاء قابل ستائش ہیں ۔دورہ کے عنوانات بڑے ہی اہم ہیں ۔ یہ بڑا اچھا پروگرام ہے اس کے شرکاء واساتذہ بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ہمارے طلبہ بڑے ذہین ہیں ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ضرورت ہے۔
سعودی سفارتخانہ کے مستشار شیخ بدربن ناصر العنزی نے اپنے مختصرخطاب میں کہاکہ میرے لیے یہ بڑے ہی شرف کی بات ہے کہ مجھے اس میں شرکت کاموقعہ ملا۔ اس کے لیے میں اللہ تعالی کا شکراداکرتاہوں اورشیخ اصغرعلی امام مہدی سلفی کا بھی شکرگزارہوںجنہوں نے آپ سے ملاقات کا موقعہ عنایت فرمایا۔دیگر ذمہ داران جمعیت کا بھی شکر گزارہوںجنہوں نے یہ پروگرام مرتب کیا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ بلاشبہ اس طرح کے پاکیزہ وبابرکت پروگرام دعوت کے میدان میں بہت ہی مؤثر کرداراداکرتے ہیں۔تہذیب وتمدن اورمطلوبہ معلومات سے آراستہ وپیراستہ کرکے حکمت ودانائی کے ساتھ، وسطیت واعتدال سے پر،غلواورجفاسے پاک، دعوت الی اللہ کا فریضہ انجام دینے میں ممد ومعاون ثابت ہوتے ہیں۔اس سے رحمت ،عدل،رفق جیسی اسلام کی خوبیوں کو اجاگرکرنے کا موقعہ ملتاہے۔
حافظ عبدالقیوم نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے ذمہ داران جمعیت کو اس پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اورکہاکہ مرکزی جمعیت کا یہ پروگرام بڑی ہی اہمیت کا حامل ہے اس سے دعوتی میدان میں کام کرنے والوں کوجہاں بڑا فائدہ ہوتا ہے وہیں اللہ تعالیٰ بھی ان سے راضی ہوتاہے۔
دورے کے سلسلے میں اپنے تاثرات پیش کرنے والوں میں امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث دہلی مولاناعبدالستارسلفی ، امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث جموں وکشمیرمولاناغلام محمدبٹ مدنی ، نائب امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث جموں وکشمیر ڈاکٹرعبداللطیف الکندی ، امیرصوبائی جمعیت مغربی بنگال مولاناشمیم اختر ندوی،امیر صوبائی جمعیت آسام مولانامقصود الرحمن مدنی،امیر صوبائی جمعیت مشرقی یوپی مولانا عتیق الرحمن طیبی ،امیر صوبائی جمعیت مدھیہ پردیش مولانا عبدالقدوس عمری،مرسی ٹی وی کے ڈائریکٹر محمد ظہیر، امیر شہری جمعیت حیدرآباد وسکندسرآباد مولاناشفیق عالم جامعی، مولانا عبدالواحد مدنی صاحب ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث تمل ناڈو و پانڈیچری، امیر صوبائی جمعیت آندھراپردیش مولانا فضل الرحمن عمری،نائب ناظم صوبائی جمعیت جھارکھنڈمولاناشمس الحق سلفی،جامعہ ریاض العلوم کے ناظم جناب عامر عبدالرشید،ماہنامہ اصلاح سماج ہندی کے ایڈیٹرمولانا حافظ محمد طاہر سلفی،استاذ الاساتذہ مولاناابوالمکارم ازہری،مولانااقبال محمدی،ڈاکٹرعبدالکریم (ممبائی)، مولانا ذکی احمد مدنی ناظم صوبائی جمیعت اہل حدیث مغربی بنگال، مولانا شہاب الدین مدنی ناظم صوبائی جمعیت اہلحدیث مشرقی یوپی، مولانا عبد الغفار عمری ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث آندھرا پردیش ، خازن فاروق خان وغیرہ بھی تھے جنہوں نے اس ریفریشرکورس کے سلسلے میں اپنی نیک خواہشات کا اظہارکیا اورجمعیت کے ذمہ داران بالخصوص امیرمحترم مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی کواس دورے کے کامیاب انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کی اورمرکزی جمعیت کی گوناگوں خدمات پر اپنی خوشی کا اظہارفرمایا۔اس موقع پر شیخ مفتی جمیل احمد مدنی،استاذ المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامی،نئی دہلی شیخ عزیزاحمد مدنی وغیرہ اہم شخصیات بھی موجود رہیں۔
واضح ہوکہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے زیر اہتمام چودہویں آٹھ روزہ ریفریشرکورس برائے ائمہ ودعاۃ ومعلمین کے اختتامی پروگرام کاآغازبعدنماز مغرب قاری حافظ محمد سیلوم کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند وصوبائی جمعیات کے ذمہ داران، موقراراکین مرکزی مجلس عاملہ اور ملک کے مختلف صوبوں سے دورے میں شریک ائمہ، دعاۃ ومعلمین کے علاوہ ملی تنظیموں کے مؤقرقائدین و ذمہ داران کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
پروگرام کی نظامت کے فرائض مولاناریاض احمد سلفی نے انجام دیے اور پروگرام کے سبھی شرکاء کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ پروگرام کا اختتام ناظم مالیات الحاج وکیل پرویز کے تشکراتی کلمات پر ہواجنہوں نے شرکاء دورہ اور ان کو نامزد کرنے والی صوبائی جمعیات اہل حدیث کے علاوہ مرکزی جمعیت کے ذمہ داران بالخصوص امیرمحترم اورکارکنان کا بھی شکریہ اداکیا۔پروگرام میں صوبائی جمعیات اہل حدیث آسام،مغربی بنگال،بہار،تمل ناڈو وپانڈیچری، مدھیہ پردیش،اڈیشہ،مغربی یوپی، مشرقی یوپی،جھاڑکھنڈ،دہلی، ہریانہ، کرناٹک وگوا،آندھرا پردیش ،تلنگانہ، مہاراشٹر، راجستھان،جموں وکشمیر وغیرہ سے ائمہ ،دعاۃ اور معلمین شریک ہوئے۔ دورے کا آغاز مورخہ 17؍ستمبر2023ء کو ہوااورالحمدللہ مورخہ24ستمبر2023ء کوشب ساڑھے دس بجے کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔

Spread the love