مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اختتام پذیر تقریبا پورے ملک سے اراکین عاملہ و ذمہ داران صوبائی جمعیات کی شرکت ملکی وملی مسائل سے متعلق اہم فیصلے

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس اختتام پذیر
تقریبا پورے ملک سے اراکین عاملہ و ذمہ داران صوبائی جمعیات کی شرکت
ملکی وملی مسائل سے متعلق اہم فیصلے

دہلی۔4؍مارچ2024 ء
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس امیرمحترم مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی حفظہ اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ملک کے بیشتر صوبوں سے آئے معززاراکین عاملہ، ذمہ دارانِ صوبائی جمعیات اورمد عوئین خصوصی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
امیرمحترم نے اجلاس میں خیر مقدمی کلمات کے بعدجامع ترین تذکیری وتوجیہی خطاب فرمایا اور عقیدہ ٔ توحیدکی اصلاح،اتباع کتاب وسنت ، تقویٰ و طہارت، اتحاد ویکجہتی ،اخوت و بھائی چارہ، حسن اخلاق اور اعتدال و وسطیت کی اہمیت و ضرورت اور معنویت پر روشنی ڈالی ۔علاوہ ازیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور انسان دوستی نیز اسلام کی بیش بہا انسانیت نوازوروشن تعلیمات سے برادران وطن کوروشناس کرانے کی ضرورت پر بطور خاص زور دیا ۔مزید برآ ںہر طرح کی دہشت گردی ، بد امنی ومذہبی منافرت اوراشتعال انگیزی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور پوری ایمانی قوت ، صبر و ضبط، ہمت وحوصلہ ،حکمت ودانائی کے ساتھ خیر امت کا فریضہ ادا کرتے رہنے کی تلقین کی۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانامحمد ہارون سنابلی نے مرکزی جمعیت کی کار کردگی رپورٹ پیش کی جس کی شرکاء اجلاس نے توثیق کی۔ اس کے بعدناظم مالیات الحاج وکیل پرویز نے جمعیت کے حسابات پیش کیے جس پر ہائوس نے اطمینان و اعتماد کا اظہار کیا۔ میٹنگ میںجمعیت کے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیااور مستقبل میں دعوتی،تعلیمی، تنظیمی ،تعمیراتی،رفاہی منصوبوں اورانسانی خدمات کومہمیزدینے پر غور کیا گیا۔علاوہ ازیں جمعیت کے مالی استحکام بالخصوص اہل حدیث منزل اور اہل حدیث کمپلیکس میں زیر تعمیر کثیرالمقاصدعمارتوں کے لئے ملکی سطح پر اہل خیر حضرات کا زیادہ سے زیادہ تعاون حاصل کرنے کی اپیل کی گئی۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کی قرارداد میںعقیدہ توحید کو امت وانسانیت کی کامیابی کی ضمانت قرار دیا گیا ہے ۔ اس کو وقت کی ضرورت سمجھتے ہوئے معاشرے میں اسلام کی تعلیمات کے نشرو اشاعت کا فریضہ انجام دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ موجودہ حالات میں صبر واستقامت اور امن وقانون کا پاس و لحاظ کرتے ہوئے کتاب وسنت کی تعلیمات کو حرز جان بنانے کی اپیل کی گئی اور سماجی برائیوں شراب نوشی، قمار بازی، رشوت ستانی، معاشی استحصال ، جہیز ، توہم پرستی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیںمجلس عاملہ کے اس اجلاس میں بعض ریاستوں میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حکومت سے نظر ثانی اور حکومتوں سے وطن عزیز میں روز بروز بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کی اپیل کی گئی ہے۔ اسی طرح سے قرار داد میں مذہبی وسماجی، علاقائی منافرت اور معاشرہ کو بانٹنے کے طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے ایسے عناصر پر قدغن لگانے کی اپیل کی گئی ہے۔ مجلس عاملہ کی قرار داد میں عبادت گاہ تحفظ ایکٹ ۱۹۹۱ء کے تحت جامع مسجد وارانسی، متھرا کی عیدگاہ اور دہلی کی سنہری مسجد اور دیگر عبادت گاہوںکو ان کی اصلی حالت پر باقی رکھنے اور ان کو تحفظ فراہم کرنے اور ہلدوانی میں متاثرین کو مالی معاوضہ دینے، ان کے ساتھ انصاف کرنے اور اصل مجرمین کا پتہ لگا کر سزا دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
مجلس عاملہ کی قرار داد میں قوانین میں ترمیم کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کے ازالہ کی شدت سے ضرورت محسوس کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ امن وامان کو ہر حال میں قائم رکھیں اور اس سلسلے میں کوئی ایسا رویہ نہ اختیار کریں جس سے امن وقانون کا مسئلہ پیدا ہو۔ اسی طرح سے ملک وملت اور جماعت کی سرکردہ شخصیتوں کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔

Spread the love