مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام دنیائے علم وتحقیق کی عالمی شخصیت شیخ عزیر شمسؒ کی حیات وآثار سے متعلق مشاورتی نشست کا انعقاد

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام

دنیائے علم وتحقیق کی عالمی شخصیت شیخ عزیر شمسؒ کی حیات وآثار سے متعلق مشاورتی نشست کا انعقاد

                دہلی -۲۰اکتوبر۲۰۲۲

                مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام کل شام بعد نماز مغرب سیدنذیر حسین محدث دہلوی لائبریری اہل حدیث کمپلیکس ، نئی دہلی مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر محترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی حفظہ اللہ کے زیر صدارت دنیائے علم وتحقیق کی عالمی شخصیت شیخ عزیر شمسؒ کی حیات وآثار سے متعلق ایک مشاورتی نشست منعقد ہوئی ۔ جس میں موقر شرکاءنے اپنے تاثرات ، احساسات اور تجربات کی روشنی میں اپنے خیالات پیش کیے ، ان کی گوناگوں علمی خدمات ، اخلاق عالیہ، اور علم دوستی کا ذکر کیا اور اس نشست کے انعقاد کے لیے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی حفظہ اللہ کو مبارکباد پیش کی اور سب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس حوالے سے درکار ہر طرح کا تعاون مرکزی جمعیت کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ اس موقع پرامیرمحترم نے شیخ عزیر شمس رحمہ اللہ کے علمی وتحقیقی کاموں پر مختصر لیکن جامع روشنی ڈالی، عالمی سطح پر ان کے معارف ومآثر اور کاموں کی پذیرائی اور اہل علم میں ان کی قدر دانی کا ذکر جمیل کیا اور کہا کہ شیخ عزیر شمس رحمہ اللہ دنیائے علم وتحقیق کی معتبر ومقتدر عالمی شخصیت معارف ابن تیمیہ کے امین ، معروف مخطوطہ شناس ، نازش علم وعلماء، عظیم اسکالر، کبیر الباحثین فی الحرم المکی ، امام شیخ الازہر کے علمی امور کے مشیر تھے ، اللہ تعالی نے ان کو بڑی خوبیوں سے نوازا تھا وہ ایک صاف دل ، صاف گو ، طلبہ نواز ، نہایت خلیق وملنسار ، نیک طبع وپاکباز اور سادگی پسند ومتواضع انسان تھے اور ان کا علمی وتحقیق کام عظیم قومی وملی سرمایہ ہے اور اس کی حفاظت واشاعت ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ اس نشست میں شیخ صلاح الدین مقبول احمد مدنی صاحب نے رندھی ہوئی آواز میں شیخ سے متعلق منظوم کلام پیش کیا جس پر حاضرین کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں ۔انہوں نے ان کے علمی واخلاقی قدروں اور اعلی صلاحیتوں کا بھی ذکر کیا۔

                اس نشست میں موقر شرکاءکی طرف سے پرزور انداز میں یہ تجویز آئی کہ مولانا کی حیات وآثار کے عنوان پر ایک سیمینار منعقد کی جائے اسی طرح ان کے کارناموں کے متعلق گراں قدر مواد جمع کرنے کی بھرپور تجویز پاس ہوئی ، اور اس کام کو جلد از جلد پائے تکمیل تک پہنچانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور چند فضلاءکرام کو اس کے لیے منتخب کیا گیا جو واقعی علم وتحقیق کا جذبہ اور اس طرح کے موضوع سے دلچسپی رکھتے ہیں اور شیخ کی شخصیت سے تعلق وعقیدت بھی رکھتے ہیں اور اس طرح کی ذمہ داریوں کو بھی نبھانا بحسن وخوبی جانتے ہیں ۔ اس نشست میں یہ بھی طے ہوا کہ سیمینار کے موقع پر ایک وقیع سوینئر شائع کیا جائے تاکہ نئی نسل کو عالمی سطح پر شیخ کے معارف سے بھر پور تعارف و استفادہ کا موقع ملے ۔ شرکاءمیں شیخ صلاح الدین مقبول احمد مدنی ، مولانا ابوالقاسم فاروقی ، مولانا رفیق احمد سلفی ، ڈاکٹر جنید حارث ، ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی ، مولانا عبدالتواب مدنی ، مولانا عبدالستار سلفی، مفتی جمیل احمد مدنی، ڈاکٹرعبدالمنان سلفی ، ڈاکٹر محمد آدم ،ڈاکٹر خورشید آفاق ، شیخ وسیم احمد مدنی ، مولانا عبدالمبین ندوی، مولانا عبدالشکور،مولانا اسد لقمان سنابلی ، ایڈووکیٹ ہشام الدین تیمی، ایاز تقی، مولانا محمد اشفاق ریاضی ، مولانا محمد انوار سلفی ، محمد رستم ، مولانا محمد رئیس فیضی، مولانا ضیاءالرحمن سنابلی ، مولانا منظور عالم سلفی ، مولانا عبدالقدیر سلفی ، مولانا سعید الرحمن سنابلی صاحبان اور المعہد العالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیہ کے طلبہ وغیرہ نے شرکت کی ۔ نشست کے کنوینر ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے تمام مہمانان ذی وقار کا استقبال کیا اور المعہدالعالی للتخصص فی الدراسات الاسلامیہ کے طالب علم مظفر عالم کی تلاوت کلام پاک سے نشست کا آغاز ہوا۔

جاری کردہ

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند

Spread the love