ملک میں امن وشانتی، خیر سگالی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بحال رکھنا حکومت و عوام سب کی ذمہ داری ہے۔ اصغر علی امام مہدی سلفی

دہلی: ۲۵فروری ۲۰۲۰ء
ملک خصوصا دہلی میں جو حالات درپیش ہورہے ہیں اور امن وبھائی چارہ کو سبوتاژ کرنے کی جو ناروا کوشش کی جارہی ہے اور خصوصا کل سے راجدھانی کے مختلف علاقوں میں جو کچھ ہوا ہے اس کے تناظر میں عرض ہے کہ امن وشانتی، اتحاد ویگانگت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی وطن عزیز کی آن بان شان اور آپسی میل جول اور رواداری گنگا جمنی تہذیب وروایت کا امتیاز ہے۔ اس کو بہر حال قائم رکھیں ،سماج کے ہر طبقہ کے لوگ آگے بڑھ کر اس نشانِ امتیاز کو باقی رکھنے کے لیے بہر طور کوشش صرف کریں ، بلا تفریق مذہب وملت ایک دوسرے کی جان و مال، عزت وآبرو کی حفاظت کریں، پبلک املاک اور سرکاری پراپرٹی کو نقصان نہیں پہنچنے دیں، حق وانصاف کے علمبردار بنیں، امن وقانون کو کسی بھی طور پر ہاتھ میں نہ لیں، جذباتیت اور اشتعال انگیزی سے پرہیز کریں ۔ صبر وتحمل اور استقامت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے دیں ۔ یہ وقت کا بڑا تقاضہ ہے۔ ان جذبات واحساسات کا اظہار مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے آج اخبار کے نام جاری ایک امن اپیل میں کیا۔
امیر محترم نے کہا کہ گزشتہ کل سے دہلی کے بعض علاقوں میں بربریت اور پر تشدد حملوں کے جوواقعات رونما ہورہے ہیں جن میں کئی لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں، درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور سرکاری و عوامی املاک تباہ و برباد ہوئی ہیں وہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ کیا اب ہمارے املاک و ارواح قومی راجدھانی میں بھی محفوظ نہیں رہ گئے ہیں؟ !۔ ملک کے آئین کی رو سے ہر شہری کو اظہار رائے اور اپنے خلاف ہوئی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے اور پر امن مطالبہ و جد وجہد کرنے کا حق حاصل ہے۔ فرقہ پرست عناصر کے ذریعہ ان پر امن مطالبہ کاروں پر پر تشدد حملہ کرنا اور پر امن ماحول میں افراتفری، خوف ودہشت اور انارکی پھیلانے کی کوشش کرنا افسوسناک اور مذموم عمل ہے۔
امیر محترم نے اپنے بیان میں حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی راجدھانی سمیت پورے ملک میں جلد از جلد امن وامان کو یقینی بنائیں ، اصل مجرمین کی شناخت کر کے اُنہیں قرار واقعی سزا دیں اور عوام کے اندر پائی جانے والے خوف و ہراس اور دہشت کو دور کریں، ساتھ ہی انہوں نے عوام وخواص سے اپیل کی ہے کہ چونکہ اس طرح کے حالات میں افواہوں کا بازار گرم رہتا ہے اس لیے وہ کسی بھی طرح کی افواہ پر دھیان نہ دیں، اور اپنے قول وعمل سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اشتعال انگیز باتوں سے پرہیز کریں اور اشتعال میں نہ آئیں۔ نیزایسا اقدام نہ کریں جن سے امن وقانون کے دشمنوں اور فرقہ پرست عناصر کو کھل کھیلنے کا موقع ملے اور بہر صورت ملک میں دیرینہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی فضا کو بحال رکھیں۔

Spread the love